اننت ناگ: پیپلز الائنس فارگپکار ڈکلیریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے جموں کشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون نے کہا کہ انہیں پی اے جی ڈی سے کوئی اختلاف نہیں ہے، لیکن پی اے جی ڈی دوسروں پر راۓ زنی کرنا بند کر دے۔ جبکہ جموں وکشمیر کی حالات میں سدھار لانے کی غرض سے مرکزی حکومت کو اقدامات اٹھانے چاہئے۔ سجاد غنی لون نے ان باتوں کا اظہار اننت ناگ کے بن طورو شانگس علاقے میں پارٹی کارکنان کے ایک اجلاس سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ کیا۔
سجاد غنی نے کہا کہ پی اے جی ڈی اگردفعہ 370 سے متعلق کوئی اچھا کام کرتی ہے تو وہ اس کا ہمیشہ خیرمقدم کریں گے۔ تاہم پی اے جی ڈی کی جانب سے دوسروں کے بارے میں فیصلہ سنانے کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا ہے۔
سری نگر میں حالیہ انکاونٹرکے بعد ماں بیٹی کی گرفتاری کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کا واقعہ بالکل قابل مذمت ہے جبکہ نیشنل کانفرنس یا ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی جانب سے محض اس واقعہ پر بیان دینا کافی نہیں ہے، بلکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ جیسے لیڈران کو نئی دہلی میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے ماں بیٹی کی رہائی کو ممکن بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے خلاف اتنے کیسوں اور گھوٹالوں کے باوجود بھی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کھلے گھوم رہے ہیں، جس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ڈاکٹر فاروق کا اثر و رسوخ بے حد مضبوط پے۔ انہوں نے کہا کہ ماں بیٹی کی گرفتاری کے خلاف تمام ہم خیال سیاستدانوں کو یک زبان ہوکر آواز اٹھانی چاہئے۔
نیشنل کانفرنس کی جانب سے جموں وکشمیرکی حد بندی میں شرکت کے فیصلےسے متعلق سجاد غنی لون نے کہا کہ نیشنل کانفرنس لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس عوام کے سامنے جواب دہ ہے کہ کس وجہ سے پہلے وہ حد بندی کمیشن سے دور رہے اور اب کون سی وجہ انہیں اس عمل کا حصہ بننے کے لئے مجبور کر رہی ہے۔
جموں وکشمیر کی موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے سجاد غنی لون نے کہا کہ مرکزی سرکار حالات کو سازگار بنانے میں اقدامات اٹھائے تاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔

سجاد غنی لون نے کہا کہ نیشنل کانفرنس لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس عوام کے سامنے جواب دہ ہے کہ کس وجہ سے پہلے وہ حد بندی کمیشن سے دور رہے اور اب کون سی وجہ انہیں اس عمل کا حصہ بننے کے لئے مجبور کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار کی پالیسیوں کی وجہ سے یہاں کے حالات بد سے بدتر ہو رہے ہیں، جس کے مستقبل میں سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر تعینات افسران کل دوسری جگہوں پر منتقل ہوں گے، لیکن یہاں کے لوگ یہاں ہی رہیں گے، اس لئے سرکار کو عوامی مفادات کی خاطر کام کرنا ہوگا۔
اس موقع پر سابق رکن اسمبلی شانگس، پیر منصور حسین، سید بشارت بخاری سمیت جے کے پی سی کے کئی لیڈران نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں پیر منصور نے جموں وکشمیر کی علاقائی و دیگر سیاسی جماعتوں کی سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں نے یہاں کے عوام کو ہمیشہ شیشے میں اتارا ہے جبکہ پیپلز کانفرنس محض ایک ایسی سیاسی جماعت ہے، جو جموں وکشمیر کے عوام کی حقیقی خیر خواہ ہے۔ پیر منصور نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یہاں کے لوگ روایتی سیاست کو ترک کرکے پیپلز کانفرنس کا ساتھ دیں اور اس پارٹی کو زمینی سطح پر مستحکم بنائیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔