اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سیکورٹی فورس سے انکاؤنٹر میں لشکر کے تین دہشت گرد ڈھیر، کشمیری پنڈت-نیپالی شہری کے قتل میں تھے ملوث

    سیکورٹی فورس سے انکاؤنٹر میں لشکر کے تین دہشت گرد ڈھیر، کشمیری پنڈت-نیپالی شہری کے قتل میں تھے شامل۔ فائل فوٹو ۔

    سیکورٹی فورس سے انکاؤنٹر میں لشکر کے تین دہشت گرد ڈھیر، کشمیری پنڈت-نیپالی شہری کے قتل میں تھے شامل۔ فائل فوٹو ۔

    سیکورٹی فورس کی ٹیم کو دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ سیکورٹی فورس نے علاقے کو گھیر کر تلاشی مہم شروع کی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu and Kashmir, India
    • Share this:
      جموں و کشمیر کے شوپیاں ضلع میں منگل کی صبح دہشت گردوں اور سیکورٹی فورس کے درمیان انکاونٹر ہوا۔ انکاونٹر میں لشکر کے تین دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق سیکورٹی فورس نے پورے علاقے میں ناکہ بندی کرتے ہوئے تلاشی مہم تیز کردی ہے۔ انکاونٹر مونجھ مارگ علاقے میں ہوا۔

      اے ڈی جی پی کشمیر نے بتایا کہ مارے گئے تین مقامی دہشت گردوں میں سے دو کی شناخت ہوگئی ہے، جب ھکہ تیسرے کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ ان میں سے ایک شوپیاں کا لطیف لون ہے، جو ایک کشمیری پنڈت پران کرشن بھٹ کے قتل میں شامل تھا اور دوسرا اننت ناگ کا عمر نظیر ہے، نیپال کے تل بہادر تھاپا کے قتل میں یہ شامل تھا۔ ان کے پاس سے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستول برآمد ہوئے ہیں۔


      بتایا جاتا ہے کہ سیکورٹی فورس کی ٹیم کو دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ سیکورٹی فورس نے علاقے کو گھیر کر تلاشی مہم شروع کی۔ اسی دوران دہشت گردوں نے سیکورٹی فورس پر فائرنگ کردی۔ جوان مورچے پر تعینات ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:

      جموں میں BJYM نے بلاول بھٹو کی تصویریں جلائیں، اور کہا، پاکستان اس معاملے پر معافی مانگے

      یہ بھی پڑھیں:

      جموں سری نگرہائی وے: رامبن میں زیرتعمیر سرنگ کاایک حصہ منہدم، کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں

      ایک دن قبل ہی ڈی جی پی نے دیا تھا بیان
      جموں-کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے ایک دن قبل ہی دہشت گردی پر سخت بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سخت سیکیورٹی میکانزم کے نتیجے میں گزشتہ سالوں کے مقابلے 2022 میں پاکستان سے دہشت گردوں کی دراندازی میں کمی آئی ہے۔ پولیس چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے نام پر حاصل کی گئی یا دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال ہونے والی جائیدادوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسی جائیدادوں کو ضبط کرنے اور توڑ پھوڑ کرنے کے لیے کارروائی کی جائے گی۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: