جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے دیا فیس بک انڈیا پر ایف آئی آر کا حکم، جانیں کیا ہے پورا معاملہ
جموں وکشمیر ہائی کورٹ (Jammu and Kashmir High Court) نے فیس بک انڈیا ہیڈ اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ جموں کے باشندہ ایک شخص نے فیس بک انڈیا (Facebook India) پر اشتہار کے ذریعہ آن لائن دھوکہ دہی (Online Fraud) کرنے کا الزام لگایا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 21, 2021 09:12 AM IST

جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے دیا فیس بک انڈیا پر ایف آئی آر کا حکم
سری نگر: جموں وکشمیر ہائی کورٹ (Jammu and Kashmir High Court) نے فیس بک انڈیا ہیڈ اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ جموں کے باشندہ ایک شخص نے فیس بک انڈیا (Facebook India) پر اشتہار کے ذریعہ آن لائن دھوکہ دہی (Online Fraud) کرنے کا الزام لگایا ہے۔ معاملے کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ کے جسٹس ڈی ایس ٹھاکر نے پولیس کی سائبر سیل کو اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرکے معاملے کی جانچ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
جموں باشندہ وویک ساگر نے ہائی کورٹ میں شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ فیس بک پر ایک تشہیر کے ذریعہ 20,700 روپئے کی آن لائن دھوکہ دہی ہوئی۔ متاثر شخص نے بتایا کہ وہ فیس بک، بجاج فائنانس اور کوائنڈریٹ ٹیلی وینچر اور دیگر نے انٹرنیٹ اور ایم ایس ایس سروس کا استعمال کرتے ہوئے اس سے 20,700 روپئے کی دھوکہ دہی کی گئی ہے۔ متاثرہ نے کہا اس کے ساتھ جس طرح کی دھوکہ دہی ہوئی ہے، اسے دیکھتے ہوئے آئی پی سی اور آئی ٹی ایکٹ، 2000 کا معاملہ بنتا ہے۔
متاثر شخص کی طرف سے ایڈوکیٹ دیپک شرما نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ متاثرہ شخص اپنی شکایت درج کرانے کے لئے ایک پولیس کی سائبر سیل کے پاس بھی گیا تھا، لیکن پولیس نے اس کی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بعد متاثرہ شخص نے مقامی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اس کے ساتھ ہی متاثرہ شخص نے دھوکہ دہی میں شامل ملزمین کے خلاف 156(3) سی آر پی سی کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔