اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں-سرینگر ہائی دیر رات ہوا بند، 600 سے زیادہ گاڑیاں پھنسی، صبح تک رہا بحران

    جموں-سرینگر ہائی دیر رات ہوا بند، 600 سے زیادہ گاڑیاں پھنسی، صبح تک رہا بحران۔ (فائل فوٹو)

    جموں-سرینگر ہائی دیر رات ہوا بند، 600 سے زیادہ گاڑیاں پھنسی، صبح تک رہا بحران۔ (فائل فوٹو)

    رامبن کنٹرول روم سے بتایا گیا کہ رات ساڑھے دس بجے چٹان سڑک پر آجانے سے دونوں طرف راستہ بند کردیا گیا ہے۔ اندھیرے کی وجہ سے چٹان کو ہٹانے کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Srinagar, India
    • Share this:
      جموں-سرینگر ہائی وے پر اُدھم پور ضلع میں سمرولی کے پاس دیوال میں بڑی چٹان آکر سڑک پر دیر رات گر پڑی۔ اس سے منگل کی رات ساڑھے 10 بجے سے جموں اور سرینگر کی جانب کا راستہ بند کردیا گیا ہے۔ دونوں جانب چھوٹے بڑے چھ سو سے زیادہ گاڑیاں پھنس گئیں۔

      رامبن کنٹرول روم سے بتایا گیا کہ رات ساڑھے دس بجے چٹان سڑک پر آجانے سے دونوں طرف راستہ بند کردیا گیا ہے۔ اندھیرے کی وجہ سے چٹان کو ہٹانے کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔ صبح مشنری لگاکر چٹان کو ہٹایا جائے گا، تب تک ٹریفک بند ہی رہے گی۔

      دوسری جانب، جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے ماروگ علاقے میں جموں-سری نگر قومی شاہراہ (Jammu-Srinagar national highway) کے غار کے ساتھ زیر تعمیر سرنگ کا ایک حصہ منہدم ہوگیا تھا۔ تاہم اس حادثہ میں کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ اہلکار نے مزید کہا کہ جائے واقع پر مزدور موجود نہیں تھے۔ واقsriعے کے بعد پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ایک پولیس افسر نے کہا تھا کہ یہ ماروگ کے علاقے میں ایک زیر تعمیر سرنگ تھی۔ اس کا تقریباً 15 میٹر کل رات تقریباً 10.30 بجے گر گیا۔

      یہ بھی پڑھیں:
      جیسا کشمیر، ویسی ہی خوبصورت ہیں سرگرم کوشل، مسیز ورلڈ کا خطاب جیت کر رقم کی تاریخ

      یہ بھی پڑھیں:
      جموں میں BJYM نے بلاول بھٹو کی تصویریں جلائیں، اور کہا، پاکستان اس معاملے پر معافی مانگے

      اس دوران ایک مقامی باشندے نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) نے یہ کام ایک تعمیراتی کمپنی کو دے دیا ہے، جس کے نتیجے میں یہ کام مقامی ٹھیکیدار کو دے دیا گیا ہے۔ افسر نے مزید کہا کہ سرنگ کے اندر کوئی حفاظتی اقدامات یا روشنی کے انتظامات نہیں تھے اور پولیس نے ٹھیکیدار کے مقامی عملے سے کہا تھا کہ وہ تلاشی لینے کے لیے انتظامات کریں۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: