کشمیری مایئگرنٹ پنڈتوں نے اپنے آبائی وطن سے دور منائی شیو راتری، وادی واپسی کے لئےسرکاری سطح پر اقدامات اٹھانے پر دیا زور
کشمیری پنڈت مائیگرنٹوں نے بُدھ کو شیو راتری (ہیرتھ) کا تیوہار مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا۔ اس سلسلے میں روایتی طرز پر ہرگھر میں شام کو وٹک ناتھ کی خصوصی پوجا کی گئی۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Mar 11, 2021 11:35 AM IST

کشمیری مایئگرنٹ پنڈتوں نے اپنے آبائی وطن سے دور منائی شیو راتری
جموں: کشمیری پنڈت مائیگرنٹوں نے بُدھ کو شیو راتری (ہیرتھ) کا تیوہار مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا۔ اس سلسلے میں روایتی طرز پر ہرگھر میں شام کو وٹک ناتھ کی خصوصی پوجا کی گئی۔ اس تیوہار کے موقع پرکشمیری پنڈتوں نے جموں وکشمیر میں خاص طور پر وادی کے حالات میں بہتری اور مکمل قیام امن وامان کے لئےخاص پرارتھنا (دعا) کی گئی تاکہ وہ واپس اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ گزشتہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے وادی سے باہر شیو راتری منانے والے مائیگرنٹ پنڈت مانتے ہیں کہ وادی سے باہر ان کا سب سے بڑا تیوہار منانے کے دوران وہ کئی چیزوں سے محروم ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اپنے مادر وطن سے دور یہ تیوہار منانا ہر سال انہیں اپنے آبائی وطن کی یاد دلاتا ہے اور وہ خوشی کے موقع پر رنجیدہ بھی ہوجاتے ہیں۔
یوتھ آل انڈیا کشمیری سماج کے چیئرمین آرکے بٹ کا کہنا ہے کہ عام کشمیری پنڈت اب بھی ان دنوں کو یاد کرتے ہیں، جب وہ وادی میں اکثریتی فرقے سے تعلق رکھنے والے بھائیوں کے ساتھ مل کر یہ تیوہار منایا کرتے تھے۔ نیوز 18 اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے آرکے بٹ نے کہا کہ پنڈت شیو راتری کے موقع پر ان ندی نالوں کو بھی یاد کرتے ہیں، جہاں سے وہ شیو راتری کی شام کو وتُکھ میں پانی بھرتے تھے اور اسے مذہبی رسم و رواج کے ساتھ اپنے گھروں میں سیراج مان کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ندی نالوں کی غیر موجودگی میں اب کشمیری پنڈتوں کو نلوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔

یوتھ آل انڈیا کشمیری سماج کے چیئرمین آرکے بٹ کا کہنا ہے کہ عام کشمیری پنڈت اب بھی ان دنوں کو یاد کرتے ہیں، جب وہ وادی میں اکثریتی فرقے سے تعلق رکھنے والے بھائیوں کے ساتھ مل کر یہ تیوہار منایا کرتے تھے۔
پنُن کشمیر کے چیئرمین ڈاکٹر اجے چرنگو کا کہنا ہے کہ 1990 میں دہشت گردوں نے کشمیری پنڈتوں کی نسل کُشی کی اور ہمیں اپنے مادر وطن سے باہر دھکیل دیا گیا، جس کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔ اس کے باوجود بھی کشمیری پنڈت آج بھی اپنے ہی بل بوتے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ اگرچہ کشمیر مائیگرنٹ لیڈران وطن واپسی کے حق میں ہیں، تاہم وادی واپسی سے متعلق ان کی آرا مختلف ہیں۔ یوتھ آل انڈیا کشمیری سماج کے چیئرمین آرکے بٹ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ سرکار کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے ایک واضح پالیسی اختیار کرے۔ بٹ کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ کشمیر سے باہر عارضی طور پر مقیم کشمیری پنڈتوں اور وادی میں رہ رہے کشمیری مسلمانوں کے بیچ ایک رابطہ بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماضی کی تلخیوں کو بھول کر آگے بڑھنے کی سمت میں قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ کشمیر پنڈت مائیگریشن سے پہلے کی طرح ہی وادی میں پُر امن طور پر اپنی زندگی گزار سکیں۔