سرینگر کا ٹیولپ گارڈن پورے ہندوستان کیلئے ایک خاص علامت بن گیا ہے: کرن رجیجو

 کرن رجیجو کاکہنا ہے کہ شہر سرینگر کا ٹیولپ گارڈن پورے ہندوستان  کے لئے ایک خاص علامت بن گیا ہے۔

کرن رجیجو کاکہنا ہے کہ شہر سرینگر کا ٹیولپ گارڈن پورے ہندوستان کے لئے ایک خاص علامت بن گیا ہے۔

باغ کی سیر کے دوران کرن رجیجو نے کہا کہ گزشتہ برسوں کی طرح جموں و کشمیر میں اس برس بھی ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد دیکھنے کو مل رہی ہے اور میں سبھی کو سرینگر کے گُلہ لالہ باغ کی سیر کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu and Kashmir | Srinagar
  • Share this:
    قانون و انصاف کے مرکزی وزیر کرن رجیجو کاکہنا ہے کہ شہر سرینگر کا ٹیولپ گارڈن پورے ہندوستان  کے لئے ایک خاص علامت بن گیا ہے۔ باغ کی سیر کے دوران کرن   رجیجو  نے کہا کہ گزشتہ برسوں کی طرح جموں و کشمیر میں اس برس بھی ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد دیکھنے کو مل رہی ہے اور میں سبھی کو سرینگر کے گُلہ لالہ باغ کی سیر کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف ٹیولپ گارڈن کی ہی بات ہے بلکہ پورا کشمیر کافی خوبصورت ہے اور لوگوں کو جموں و کشمیر کی سیر پر آنا چاہئیے۔

    میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کرن رجیجو  نے کہا کہ کشمیر میں اب امن لوٹ آیا ہے اور یہاں کے لوگ اب پُر امن ماحول میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی مرکزی سرکار جموں و کشمیر میں سیاحت کو بڑھاوا دینے اور اسے نمبر ون سیاحتی مقام کے طور پر دُنیا میں پیش کرنے کے لئے مختلف اقدامات کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملکی سیاحوں کے ساتھ ساتھ اب غیر ملکی سیاح دوبارہ وادی کا رُخ کرنے لگے ہیں۔

    جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی غیر ملکی ہاتھوں میں کھیل رہی ہیں: ترون چُگ

    : سری نگر میں جی20 اجلاس سےپریشان ہواپاکستان، سلامتی کونسل کی قراردادکا رویارونا

     

    انہوں نے کہا کہ سیاحتی سرگرمیوں اور ترقی کے لئے امن کی برقراری بے حد ضروری ہے اور اس بات کو حکومت یقینی بنا رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں امن کے حالات برقرار رہیں اور لوگ ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوں۔ واضح رہے اس سے پہلے کرن رجیجو نے بڈگام اور جموں صوبے کے اودھمپور ضلع میں مختف پروگراموں میں شرکت کی ۔ اپنے جموں و کشمیرکے دورے کے دوران کرن رجیجو  نے یہاں کے کئی سیاحتی مقامات کا دورہ کیا۔

    ( رپورٹ: رمیش امباردار)
    Published by:Sana Naeem
    First published: