اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بیانوں سے ماحول بگاڑنے والوں پر کارروائی کا وقت، ایل جی نے کہا-کچھ لوگوں کی جاگیر خطرے میں

    بیانوں سے ماحول بگاڑنے والوں پر کارروائی کا وقت، کچھ لوگوں کی جاگیر خطرے میں  : ایل جی منوج سنہا

    بیانوں سے ماحول بگاڑنے والوں پر کارروائی کا وقت، کچھ لوگوں کی جاگیر خطرے میں : ایل جی منوج سنہا

    دہشت گردی کو فروغ دینے والے سرکاری سسٹم میں بھی داخل ہوگئے ہیں۔ ایسے عناصر کا صفایا کیا جارہا ہے۔ ایسے 42 لوگوں کو برخاست کیا جاچکا ہے۔ عام طور سے یہاں کا عام شہری خاص کر نوجوان اس سے باہر نکل چکا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu, India
    • Share this:
      لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر میں غیر ضروری بیان بازی سے ماحول بگاڑنے والوں کے خلاف قانون کے دائرے میں کارروائی کرنے پر حکومت غور کررہی ہے۔ ایل جی نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف کارروائی کررہی ہے، لیکن اب وقت ہے، جب بیانوں سے ماحول بگاڑنے والوں پر کارروائی کے لئے سوچنا ہوگا۔ قانونی حقوق کا استعمال کر کے ایسے لوگوں پر کارروائی کرنی ہوگی جو ریاست کے امن میں رکاوٹ پیدا کرنے، دہشت گردی کو فروغ دینے یا پھر سماج میں نفرت پھیلانے والی بیان بازی کرتے ہیں۔

      دہشت گردی اور اس طرح کی سرگرمیوں کو جو کوئی بھی فروغ دینے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔ نیوز18 سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دراصل 370 ہٹائے جانے کے بعد کچھ لوگوں کی جاگیر خطرے میں پڑ گئی ہے۔ اس لئے وہ اس طرح کی بیان بازیاں کررہے ہیں اور اسے ہوا دے رہے ہیں۔ اس کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

      دہشت گردی کو فروغ دینے والے سرکاری سسٹم میں بھی داخل ہوگئے ہیں۔ ایسے عناصر کا صفایا کیا جارہا ہے۔ ایسے 42 لوگوں کو برخاست کیا جاچکا ہے۔ عام طور سے یہاں کا عام شہری خاص کر نوجوان اس سے باہر نکل چکا ہے۔ اب وہ اسٹارٹ اپ اور انوویشن کی جانب بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ سال ساڑھے سترہ لاکھ نوجوانوں نے کھیل کے مقابلوں میں شرکت کی تھی۔

      یہ بھی پڑھیں:
      جموں و کشمیر میں گرینیڈ حملہ میں یوپی کے دو مزدوروں کی موت، دو مشتبہ گرفتار

      یہ بھی پڑھیں:
      جموں و کشمیر میں ایک اور تناؤ کا سامنا! ٹارگٹ کلنگ، مزیدڈرونز و غیر ملکی دہشت گردوں کاخطرہ

      اس سال 35 لاکھ تک نوجوانوں کی حصہ داری کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسکولوں اور ایجوکیشن سسٹم میں بھی ایسے لوگ گھس چکے تھے، جو بنیادی طو رپر مائنڈ سیٹ میں تبدیلی کی سازش میں تھے۔ اس پر بھی نظر ہے اور کافی حد تک اسکولی و اعلیٰ تعلیم میں نصاب کو بنایا گیا ہے۔ اس پر آگے بھی کام چلتا رہے گا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: