سری نگر: کشمیر میں آئے روز بے گناہوں کا قتل عام ہو رہا ہے اور مرکزی حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان باتوں کا اظہار پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزی سرکار کی کشمیر مخالف پالسیوں کا یہ نتیجہ ہے کہ آئے روز یہاں حالات بہتر ہونے کے بجائے بگڑ رہے ہیں۔ انہوں نے مرکزی سرکار پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کے تعین کے لئے جو دباؤ کی پالیسی ہے اور جس طرح سے دنیا بھر میں ان کے دعوے ہیں کہ کشمیر میں حالات بہتر ہو رہے ہیں یہ سب جھوٹ ہیں اور یہاں حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے ضلع انتظامیہ بڈگام کے خلاف بھی ناراضگی کا اظہارکیا اور کہا کہ ڈی سی بڈگام کو یہاں آنا چاہئے تھا اور ان کے حالات دیکھ لینا چاہئے اور انہیں معاوضہ دینا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مرکزی سرکار کشمیر میں امن چاہتی ہے اتو یقینی طور پر دل کی دوری اور دہلی کی دوری کو یقینی بنائے۔ جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ یہاں ایسے حالات ہیں، اگرکوئی بات کرتا ہے تو اس کے مخالف پالیسی بناکر بند کیا جاتا ہے۔

محبوبہ مفتی نے ہشرو بڈگام میں عمرین کے گھر جا کر تعزیت پیش کی۔
واضح رہے محبوبہ مفتی نے ہشرو بڈگام میں عمرین کے گھر جا کر تعزیت پیش کی۔ اس دوران پی ڈی پی ضلع صدر بڈگام اور پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری غلام نبی لون ہانجورہ بھی موجود رہے۔ آپ کو بتادیں کہ بدھ کی شب بڈگام کے ہشرو علاقے میں دہشت گردوں نے ٹی وی آرٹسٹ عمرین کو ہلاک کیا تھا۔ حالانکہ پولیس نے آج صبح دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں ملوث دونوں دہشت گردوں کو اونتی پورہ انکاؤنٹر میں ہلاک کیا گیا ہے۔
عمرعبداللہ نے بی جے پی پر عائد کیا یہ بڑا الزامسری نگر: جموں وکشمیرکے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیر میں دہشت گردی تب ختم ہوگی، جب یہاں خوف کا ماحول ختم ہوگا کیونکہ یہاں ہر وقت خوف رہتا ہے۔ ہمارے دور حکومت میں کئی علاقے دہشت گردی سے پاک ہوئے تھے، لیکن اب دیکھئے ان علاقوں میں دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں جہاں حالات بہتر تھے۔ عمرعبداللہ نے کہا کہ "حکومت کی جانب سے کوئی ایسے اقدامات اٹھائے جائے تاکہ بے گناہوں کا قتل عام رک جائے کیونکہ بی جے پی یہ دعوی کر رہی ہے کہ کشمیر میں سب ٹھیک ہے لیکن یہاں کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے"۔ عمر عبداللہ نے مہلوک عمرین بٹ کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی۔ اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہر ہلاکت کے بعد پولیس کا یہی بیان آتا ہےکہ حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا لیکن کس طرح سے ان ہلاکتوں کو روکا جائے، اس پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔" عمر عبداللہ نے بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ "سیاحوں کا کشمیر آنا اس بات کا ثبوت نہیں ہوسکتا کہ یہاں سب نارمل ہے کیونکہ اس سے قبل بھی یہاں سیاح آتے رہے ہیں"۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ اس طرح کے حملوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم نہیں ہوگی۔ اب اس طرح کے حملے ہو رہے ہیں، جہاں بچے بھی شامل تھے۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ گولی سے کوئی بھی شکار ہوسکتا ہے اوران حالات کو روکنے کی ضرورت ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔