اپنا ضلع منتخب کریں۔

    منفرد شناختی کارڈ بنا کر کشمیریوں پر نظر رکھنے کی تیاری، وادی کے لوگوں پر شک: محبوبہ مفتی

     منفرد شناختی کارڈ بنا کر کشمیریوں پر نظر رکھنے کی تیاری، وادی کے لوگوں پر شک: محبوبہ مفتی

    منفرد شناختی کارڈ بنا کر کشمیریوں پر نظر رکھنے کی تیاری، وادی کے لوگوں پر شک: محبوبہ مفتی

    جموں اور کشمیر میں سبھی خاندانوں کے لیے منفرد شناختی کارڈ بنانے کے منصوبہ کا آغاز حال ہی میں کٹڑا میں ای گورننس پر ایک قومی اجلاس میں کیا گیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Srinagar, India
    • Share this:
      جموں کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں سبھی خاندانوں کے لیے منفرد شناختی کارڈ بنانے کا منصوبہ کشمیر کے لوگوں کی زندگی پر پکڑ کومضبوط کرنے کے لیے سرویلنس کی پالیسی ہے۔

      انہوں نے الزام لگایا کہ کشمیر لوگوں کو گہرے شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور مجوزہ منصوبہ بڑھتے بھروسے میں خسارے کی علامت ہے۔ خاص طور سے 2019 کے بعد جب جموں اور کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو برخاست کردیا گیا تھا۔

      محبوبہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کیے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا، جموں کشمیر کے رہائشیوں کے لیے منفرد شناختی کارڈ بنانا 2019 کے بعد سے بڑھتے بھروسے میں کمی کی علامت ہے۔ کشمیریوں کو گہرے شک کے ساتھ دیکھا جاتا ہے اور یہ ان کی زندگی پر لوہے کی پکڑ کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اور سرویلنس کی منصوبہ بندی ہے۔

      خاص طور سے، جموں اور کشمیر میں سبھی خاندانوں کے لیے منفرد شناختی کارڈ بنانے کے منصوبہ کا آغاز حال ہی میں کٹڑا میں ای گورننس پر ایک قومی اجلاس میں کیا گیا تھا۔ یہاں جموں اور کشمیر کے ایل جی منوج سنہا اور ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے ڈیجیٹل جموں کشمیر وژن دستاویز کو ریلیز کیا۔

      یہ بھی پڑھیں:
      منوج سنہا بولے: جموں و کشمیر میں بہت جلد ملٹینسی کا مکمل طور پر صفایا کیا جائے گا

      یہ بھی پڑھیں:
      جموں کشمیر ہائی کورٹ نے JKSSB کی جے ای سول اور ایس آئی بھرتی امتحان پر لگی روک ہٹائی

      انتظامیہ نے کہا کہ منصوبے کے پیچھے کا مقصد مختلف سماجی فلاحی اسکیمات کے اہل لوگوں کا آسانی سے انتخاب ہے۔ ڈیٹابیس جموں کشمیر میں ہر خاندان کی پہچان کرے گا اور ڈیجیٹل فارمیٹ میں خاندان کے اتفاق کے ساتھ خاندان کا بنیادی ڈیٹا جمع کرے گا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: