جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے حد بندی کمیشن کی نئی دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے کہاکہ پارٹی میں یہ رائے بن رہی ہے کہ این سی کے لوک سبھا ممبران بیس تاریخ کو نئی دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت کریں۔ نیوز18اردو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا اگر چہ نیشنل کانفرنس نے حد بندی کمیشن کی پینل سے کہا تھا کہ وہ اسے میٹنگ کا ایجنڈا فراہم کرے تاہم کمیشن کی جانب سے ایسا نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ میٹنگ کا ایجنڈا فراہم نہ کئے جانےکے باوجود بھی پارٹی نے حد بندی کمیشن کی آئندہ میٹنگ میں شریک ہونے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کمیشن کے سامنے پارٹی کا نقطئہ نظر پیش کیاجائے۔ ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی نے کہاکہ موجودہ حالات کو دیکھ کر پارٹی پر یہ آئینی فرض بنتاہے کہ وہ جموں وکشمیر میں اسمبلی حلقوں کی ازسر نو حد بندی سے متعلق اپنی رائے کمیشن کے سامنے رکھے۔
اس نمائندے نے ان سے پوچھا کہ نیشنل کانفرنس کا حد بندی متعلق سے کیا موقف ہے تو انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی اپنا موقف ماضی میں بھی ظاہر کرچکی ہے۔ حسنین مسعودی کے مطابق نیشنل کانفرنس کا موقف یہ ہے چونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے درج کیا ہے لہذا اسمبلی حلقوں کی حد بندی سے متعلق عمل شروع کرنے سے قبل سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس مانتی ہے کہ سپریم کورٹ کے زیر سماعت کسی بھی معاملے سے متعلق عمل شروع کرنا قانون کے منافی ہے۔ میٹنگ میں نیشنل کانفرنس کے ارکان پارلیمان کی شرکت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں حسنین مسعودی نے کہا عین ممکن ہے کہ پارٹی کے تینوں لوک سبھا ممبران بیس تاریخ کو ہونے والی میٹنگ میں شریک ہونگے اور میٹنگ کے ایجنڈے کے مطابق اپنی رائے کا اظہار کریں گے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے نیشنل کانفرنس کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے دیر آید درست آید کے مترادف قرار دیا۔ پارٹی کے سینئر لیڈر کویندر گپتا نے نیوز18اردو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کا یہ فیصلہ قابل ستائش ہے۔سیاسی مبصرین نیشنل کانفرنس کے اس فیصلے کو سیاسی نظریے سے دیکھ رہے ہیں۔ سرکردہ صحافی اور نامور سیاسی تجزیہ نگار محمد سعید ملک کا کہناہے کہ نیشنل کانفرنس کے میٹنگ میں شریک ہونے یانہ ہونے سے کمیشن کا کام متاثر نہیں ہوتاتاہم پارٹی کی طرف سے پہلے اس میٹنگ سے دور رہنے اور اب اس میٹنگ میں شامل ہونے میں بھی سیاست ہی کارفرما ہے۔ نیوز18اردو اُردو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے محمد سعید ملک نے کہاکہ ممبران پارلیمنٹ ہونے کے ناطے نیشنل کانفرنس کے تینوں ارکان پارلیمان حد بندی کمیشن کے Ex _Officio ممبران ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کو پہلے ہی کمیشن کی میٹنگوں میں شریک ہونا چاہیے تھا تاہم پارٹی نے اس پر بھی سیاست کرنا چاہی جس میں وہ کامیاب نہیں رہی۔ محمد سعید ملک نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کی طرف سے بیس دسمبر کو منعقد ہونے والی میٹنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ اس لئے لیا تاکہ اس کے سیاسی حریف مستقبل میں پارٹی کو حدف تنقید نا بنائیں۔ واضح رہے کہ حد بندی کمیشن نے جموں وکشمیر میں اسمبلی حلقوں کی از سر نو حد بندی سے متعلق سماج کے مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے نمائندوں سے ماضی میں بھی ملاقات کی کمیشن کی پینل نے رواں برس جولائی ماہ کے دوران جموں وکشمیر کا دورہ کرکے کئی عوامی وفود اور گروپوں سے ملاقات کی تاکہ یوٹی میں اسمبلی نشستوں کی از سر نو حد بندی پر ان کی آرا جانی جائیں۔ کمیشن نے جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے پانچ ارکان پارلیمنٹ کو بھی اٹھارہ فروری دوہزار اکیس کو ہونے والی میٹنگ میں شریک ہونے کی دعوت دی تھی تاہم اس میٹنگ میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا ممبران ڈاکٹر جیتندر سنگھ اور جوگل کشور نے شرکت کی تھی جبکہ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے تین ارکان پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ،محمد اکبر لون اور ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی نے میٹنگ سے دوری اختیار کی تھی۔
واضح رہے کہ ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش ڈیسائی کی قیادت والا حد بندی کمیشن مارچ دوہزار بائیس میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا اور ایسا مانا جارہا ہے کہ اس رپورٹ کے مکمل ہونے کے بعد جموں وکشمیر اسمبلی حلقوں کی موجودہ تعداد میں سات نشستوں کا اضافہ ہوگا۔
قومی، بین الاقوامی اور جموں وکشمیر کی تازہ ترین خبروں کےعلاوہ تعلیم و روزگار اور بزنس کی خبروں کے لیے نیوز18 اردو کو ٹویٹر اور فیس بک پر فالو کریں ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔