جموں: قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے جموں و کشمیر میں دہشت گردی فنڈنگ کے معاملے میں چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ جمعرات کو این آئی اے کی ٹیموں نے بڈگام اور بارہمولہ اضلاع میں ملٹینسی کی سازش اور اس سے منسلک فنڈنگ کے ایک معاملے کی تحقیقات کے حصے کے طور پرمتعدد مقامات پر چھاپے مارے اور کئی مشتبہ افراد کے گھروں کی باریک بینی سے تلاشی لی۔ ملیٹینسی فنڈنگ سے متعلق درج ایک کیس کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے پولیس اور سی آر پی ایف کی مدد سے بارہمولہ کے کانسپورہ علا قے میں عبد الخالق ریگو، اولڈ ٹاؤن بارہمولہ کے جاوید احمد دھوبی اور بارہمولہ قصبے کی سنگری کالونی میں شعیب احمد کے گھروں پر چھاپے مارے اور ان سبھی گھروں کی تلاشی لی اس دوران این آئی نے ان گھروں کے افراد خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی۔
ذرائع کے مطابق این آئی اے کی ٹیم نے پارلیمنٹ حملے کے کیس کے سلسلے میں گرفتار ہوئے ایس اے آر گیلانی کے بڑے بھائی مفتی عبدالرحیم کے گھر پر بھی چھاپہ مارا اور وہاں تلاشی کاروائی انجام دی۔ اس کے علاوہ پتہ چلا ہے کہ ٹیم نے کپواڑہ کے چند مقامات پر بھی اسی روز چھاپے مارے اور کئی گھروں کی تلاشی لی۔
عمران خان کی رہائی پر جمائما گولڈ اسمتھ نے ظاہر کیا ردعمل، ٹویٹ کر کہہ ڈالی یہ بڑی باتعمران خان کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت، مل گئی 14 دن کی ضمانت، پاکستان میں لگ سکتی ہے ایمرجنسیبڈگام ضلع کے ہانجورہ گائوں میں ٹیم نے بلال احمد میر کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس کے علاوہ واگام بڈگام میں بھی خزر محمد نجار کے گھر پر ٹیم نے چھاپہ مارا اور وہاں باریک بینی سے تلاشی لی۔ ٹیم نے نمتہ بل بڈگام میں محمد اشرف وانی کے گھر کی بھی تلاشی لی دہر مونہ سوئیہ بگ بڈگام میں بھی این آئی اے کی ٹیم نے محمد یوسف ملک کے گھر چھاپہ ڈالا اور گھر کی تلاشی لی۔
ٹیم نے ضلع بڈگام کے ہی فال ژھل گائوں میں غلام مصطفٰی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ زرایع کے مطابق اس چھاپہ ماری کے دوران این آئی اے کی ٹیم کو متعلقہ کیس سے جُڑے چند اہم ثبوت حاصل ہوئے ہیں۔ اس دوران ٹیم نے کچھ موبائیل فون، بینک دستاویزات اور الیکٹرانک آلات بھی ضبط کئے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔