J&K News: پلوامہ ضلع میں متعدد سرکاری دفاتر میں افسران کی کرسیاں خالی، لوگوں نے کیا یہ بڑا مطالبہ
J&K News: پلوامہ ضلع میں متعدد سرکاری دفاتر میں افسران کی کرسیاں خالی، لوگوں نے کیا یہ بڑا مطالبہ
Jammu and Kashmir : مختلف سرکاری محکموں کے ضلع افسران کا تبادلہ یا پھر سبکدوشی کے بعد افسران کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی ، جس کی وجہ سے افسران کی کرسیاں خالی پڑی ہوئی ہیں ۔
جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع میں سرکاری دفاتر افسران کے بغیر ہی کام چلا رہے ہیں ۔ مختلف سرکاری محکموں کے ضلع افسران کا تبادلہ یا پھر سبکدوشی کے بعد افسران کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی ، جس کی وجہ سے افسران کی کرسیاں خالی پڑی ہوئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پلوامہ ضلع ہیڈکواٹر پر موجود متعدد سرکاری دفاتر مستقل ضلع افسران کے بغیر ہی ہیں ۔ کچھ سرکاری محکموں میں دوسرے ضلع کے افسران کو اضافی چارج پر رکھا گیا ہے ۔
پلوامہ میں اس وقت ڈپٹی ڈائریکٹر ایمپلائمنٹ فسر ، اے آر ٹی او ، چیف ایجوکیشن آفیسر، ایگزکٹیو انجینئر اریگیشن کے اعلاوہ ایگزکیٹو افسر میونسپل کونسل پلوامہ کے محکموں میں افسران کی تعیناتی عمل میں نہ لاکر دوسرے افسران کو اضافی چارج پر رکھا گیا ہے ۔ مستقل افسران کی تعیناتی عمل میں نہ لانے سے لوگوں کو معمولی کام کے لیے بھی سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں پھر بھی کام نہیں ہوپاتا ہے ۔
پلوامہ کی سول سوسائٹی کے سرپرست الطاف احمد نے نیوز18 اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکموں میں افسران کی عدم موجودگی سے عام لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ تاہم سول سوسائٹی کے ممبراں نے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع پلوامہ میں سرکاری محکموں میں افسران کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ سرکاری دفاتر میں ورک کلچر کو بحال کیا جائے۔
حکومت کی جانب سے جہاں عام لوگوں کی سہولیات کے لیے کئی تعمیراتی اور فلاحی اسکیمیں رائج کی گئی ہیں وہیں زمینی سطع پر ضلع افسران کی کرسیاں خالی رہنے سے عام لوگ سرکاری اسکیموں سے فائدہ نہیں پہنچ پا رہا ہے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔