سری نگر: کشمیر وادی (Kashmir Valley) میں پاکستان کے خونخوار دہشت گرد ابو ضرار کو سیکورٹی اہلکاروں نے منگل کو مار گرایا ہے۔ ابو ضرار کو وادی میں کئی دہشت گرانہ حملوں کو انجام دینے اور پونچھ اور راجوری میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کا ہدف دیا گیا تھا۔ پاکستانی دہشت گرد (Pakistan Terrorist) ابو ضرار کو پہلی بار اس سال اگست میں پونچھ ضلع میں دیکھا گیا تھا۔ سیکورٹی اہلکاروں پر حملے کی فراق میں رہنے والے اس دہشت گرد کو فوج اور جموں وکشمیر پولیس (Jammu Kashmir Police) نے ’کلینیکل آپریشن‘ میں ہلاک کر دیا۔
سیکورٹی اہلکاروں سے جڑے افسر نے کہا، دہشت گرد ابو ضرار جوانوں پر فائرنگ کرنے کے بعد بھاگنے لگا۔ اس دوران جوابی کارروائی میں وہ مارا گیا۔ اس دہشت گرد کے پاس اے کے -47 رائفل، 4 میگزین، ایک گرینیڈ اور کچھ ہندوستانی نوٹ برآمد ہوئے ہیں۔ اس کے پاس سے برآمد سامانوں سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ان دہشت گردانہ سرگرمیوں میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔
وادی میں دہشت گردانہ حملوں کی فراق میں تھا ابو ضرار
اس انکاونٹر کے بعد سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ابو ضرار کا خاتمہ سیکورٹی اہلکاروں کے لئے بڑی کامیابی ہے۔ کیونکہ اس دہشت گرد کو کشمیر وادی میں دہشت گردانہ وارداتوں کو بڑھانے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ اس میں فوج اور سیکورٹی اہلکاروں پر حملے کی سازش بھی شامل ہیں۔ ابو ضرار کے خاتمہ کے ساتھ ہی سیکورٹی فورس نے اب تک کنٹرول لائن پر پونچھ اور راجور علاقے میں سرگر 8 دہشت گردوں کو مار گرایا ہے۔ گزشتہ ماہ فوج نے حاجی عارف کا انکاونٹر کیا تھا۔ یہ دہشت گردوں کا مددگار تھا اور سرحد پار سے دراندازی کرنے میں ان کی مدد کرتا تھا۔
سیکورٹی اہلکاروں سے جڑے ذرائع نے کہا کہ ابو ضرار کو وادی میں دہشت گردانہ وارداتوں کو بڑھانے اور مقامی نوجوانوں کو اکسانے کا ذمہ سونپا گیا تھا۔ سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ہندوستانی فوج اور جموں وکشمیر پولیس کی مشترکہ کوششوں اور مقامی لوگوں کی مدد سے پونچھ-راجور علاقے میں دہشت گردوں کے خاتمہ میں مدد مل رہی ہے۔
ابو ضرار کے ذریعہ پاکستان پیر پنجال عالقے میں دہشت گردانہ وارداتوں کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہا تھا۔ یہ دہشت گرد کئی دنوں سے اس علاقے کے جنگلات میں چھپا ہوا تھا، لیکن پینے اور کپڑوں کی ضرورت کے لئے اسے لوگوں کے رابطے میں آنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج اور جموں وکشمیر پولیس نے دہشت گرد ابو ضرار کے موبائل کمیونیکیشن پر نگرانی رکھی اور جاننے کی کوشش کی کہ اسے مقامی سطح پر کہاں مدد مل رہی تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔