جموں وکشمیر: کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسزسے لوگ فکرمند، لاک ڈاون کی خبروں سے تشویش
جموں کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اگر ہم پچھلے ایک مہینے کی بات کریں گے تو مسلسل کیسوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Apr 01, 2021 02:52 AM IST

کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد جموں وکشمیر میں لوگ فکرمند، لاک ڈون لگانے کی خبروں سے تشویش
جموں: جموں کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اگر ہم پچھلے ایک مہینے کی بات کریں گے تو مسلسل کیسوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالانکہ ایسا بھی تھا کہ پچھلے نومبر سے لے کر فروری کے اخر تک زیادہ کیس سامنے نہیں آرہے تھے، تاہم اب مارچ کے مہینے سے مسلسل کیسوں میں اضافے سے لوگوں میں تشویش کی لہر پھیل گئی ہے۔ دوسری جانب جموں میں بھی کورونا کیسوں میں لگاتار اضافے کی وجہ سے یہاں کے ٹریڈ، سیاحت، اور تاجر طبقے سے وابستہ لوگ کافی پریشان ہے۔
کچھ تاجروں نے نیوز 18 اردو کو بتایا کہ جموں ڈویژن میں 80 فیصد لوگ کاروبار سے وابستہ ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے نقصان اٹھارہے ہیں، جس کی وجہ کشمیر میں نا مساعد حالات اور پچھلے سال کے لاک ڈاون کی وجہ ہے۔ اکثر تاجر، سیاح، ٹیکسی آپریٹرس، ہوٹل مالکان موجودہ صورتحال سے کافی پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کھلنے کے بعد جب انہوں کاروبار سنبھالا تھا اب دوسرے لاک ڈاون ہونے کے خدشے سے وہ کافی مایوس نظر آرہے ہیں۔

جموں کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اگر ہم پچھلے ایک مہینے کی بات کریں گے تو مسلسل کیسوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
جموں ٹورسٹ ٹیکسی ایسوسی ایشن کے صدر راجیش شرما کا کہنا ہے کہ سال 2016 سے ہی وہ کشمیر میں نا مساعد حالات کے شکار ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد لاک ڈاون نے ان کی کمر توڑ دی تھی، اب اس سال انہیں امید تھی کہ باہرسے یہاں سیاح آئیں گے اور ان کے کاروبار میں اضافہ ہو، لیکن کورونا کیسز کے بڑھتے ہوئے اضافے کی وجہ سے وہ پریشان ہوگئے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ اب دوبارہ لاک ڈاون نہ ہو، ایک ہوٹل مالک روی مہاجن کا کہنا ہے کہ ان کے ہوٹل میں تقریباً 50 کمرے موجود ہیں، لیکن ان دنوں پانچ سے سات ہی کمرے بک ہوتے ہیں۔