اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سری نگر۔جموں قومی شاہراہ پراگرآپ کرینگے یہ غلطی تو ہوگی سخت کاروائی،محکمہ پولیس کی وارننگ

    : کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر مستند اجازت نامے (پاس) کے بغیر نجی گاڑی میں سفر کرنے کی کوشش کرنے والی کی گاڑی ضبط کی جائے گی

    : کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر مستند اجازت نامے (پاس) کے بغیر نجی گاڑی میں سفر کرنے کی کوشش کرنے والی کی گاڑی ضبط کی جائے گی

    : کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر مستند اجازت نامے (پاس) کے بغیر نجی گاڑی میں سفر کرنے کی کوشش کرنے والی کی گاڑی ضبط کی جائے گی

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      سری نگر: کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر مستند اجازت نامے (پاس) کے بغیر نجی گاڑی میں سفر کرنے کی کوشش کرنے والی کی گاڑی ضبط کی جائے گی اور اس میں سوار افراد کو نزدیکی قرنطینہ مرکز بھیجا جائے گا جہاں انہیں 14 دنوں تک رہنا پڑے گا۔یہ اقدام ظاہر طور پر کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور اس کے پیش نظر نجی و مسافر گاڑیوں کی آزادانہ آمدورفت پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔

      کشمیر زون پولیس کے آفیشنل ٹویٹر ہینڈل پر پیر کی شام ایک ٹویٹ میں آئی جی کشمیر کے حوالے سے کہا گیا: 'قومی شاہراہ پر مستند اجازت نامے (پاس) کے بغیر نجی گاڑی میں، بالخصوص جواہر ٹنل کی طرف، سفر کرنے کی کوشش کرنے والی کی گاڑی ضبط کی جائے گی اور اس میں سوار افراد کو نزدیکی قرنطینہ مرکز بھیجا جائے گا جہاں انہیں 14 دنوں تک رہنا پڑے گا'۔

      سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کشمیر شاہراہ، جو گذشتہ تین دنوں سے مٹی کے تودے اور پتھر گرآنے کی وجہ سے بند ہے، پر گذشتہ زائد از ایک ہفتے سے صرف مال بردار گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ہے۔ تاہم مستند اجازت نامے رکھنے والی مسافروں کو سکریننگ کے بعد ہی اپنا سفر جاری رکھنے کی اجازت دی جارہی ہے-بتادیں کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے متاثرین اور مہلوکین کی تعداد میں اضافے کے ساتھ جموں وکشمیر میں جہاں انتطامیہ کی طرف سے نافذ لاک ڈاؤن ہر گذرتے دن کے ساتھ سنگین سے سنگین تر ہورہا ہے وہیں لوگوں میں پھیل رہے تشویش و خوف کی لہر انہیں گھروں سے باہر قدم رکھنے نہیں دے رہی ہے۔
      Published by:Mirzaghani Baig
      First published: