دلپت (جموں و کشمیر)۔ دس سالہ پونا چِب نے اپنے باپ کے چہرے کو چھونے کے لیے ہاتھ بڑھاتے ہوئے روتے ہوئے کہا، ’’آپ اٹھ کیوں نہیں رہے؟ بابا مجھے کچھ نہیں چاہیے۔ واپس آ جاؤ۔ پونا کے والد پیرا ٹوپر نیلم سنگھ ہفتے کے روز اس کے سامنے ایک تابوت میں رکھے ہوئے تھے۔ پاس ہی کھڑی پونا کی ماں وندنا مسلسل اپنے شوہر کے بے جان چہرے کو دیکھ رہی تھی جیسے اسے یقین ہی نہیں آرہا ہو کہ اس کا شوہر اس دنیا سے چلا گیا ہے۔ پیرا ٹوپر کا سات سالہ بیٹا انکت بھی غمگین تھا۔
نیلم سنگھ ان پانچ فوجیوں میں شامل تھے جو جمعہ کو جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے گھنے جنگل کنڈی علاقے میں دہشت گردوں کے ذریعہ کئے گئے دھماکے میں مارے گئے تھے۔ علاقے میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے فوج کا آپریشن اب بھی جاری ہے۔ جیسے ہی نیلم سنگھ کی لاش ترنگے میں لپٹے تابوت میں ان کے گاؤں دلپت چک کرپال پور پہنچی تو لوگوں کی آنکھوں میں آنسو آگئے لیکن سپاہی کی قربانی سے پیدا ہونے والے فخر کا احساس ان کے چہروں پر صاف نظر آرہا تھا۔ سیکڑوں لوگوں کو "زمین کے بہادر بیٹے" کی ایک جھلک دیکھنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا۔
شہید کے جسد خاکی کو ایک قافلے میں جموں کے ایئر فورس اسٹیشن سے لایا گیا، جہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور فوج کے ناردرن کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی، فوج، پولیس اور انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ حکام نے شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔
نیلم سنگھ کے گھر آنے کے آخری وقت کو یاد کرتے ہوئے ان کے والد ہردیو سنگھ چب نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ انہیں اپنے بیٹے پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے۔ وہ ایک بہادر کمانڈو تھا جس نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان کا قربان کردی۔ وہ ایک جنگجو کے طور پر پیدا ہوا تھا۔ جب وہ بچہ تھا تو فوج میں بھرتی ہونے کی بات کرتا تھا۔ والد نے بتایا کہ چند روز قبل ان کا بیٹا تھوڑی دیر کے لیے گھر آیا تھا۔ انہوں نے کہا وہ اتنا فرض شناس تھا کہ چائے پی اور چلا گیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔