پونچھ دہشت گردانہ حملہ: ڈی جی پی نے کہا-دہشت گردوں نےIED سے اڑائی تھی فوجی گاڑی، پاکستان نے ڈرون سے بھیجے ہتھیار

پونچھ دہشت گردانہ حملہ: ڈی جی پی نے کہا-دہشت گردوں نےIED سے اڑائی تھی فوجی گاڑی، پاکستان نے ڈرون سے بھیجے ہتھیار

پونچھ دہشت گردانہ حملہ: ڈی جی پی نے کہا-دہشت گردوں نےIED سے اڑائی تھی فوجی گاڑی، پاکستان نے ڈرون سے بھیجے ہتھیار

حملہ آوروں کی فوج کے قافلے کو نشانہ بنانے کی سازش یا کسی گاڑی پر حملہ کرنا، یہ تمام چیزیں مزید تفتیش میں سامنے آئیں گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu and Kashmir, India
  • Share this:
    پونچھ کے بھاٹادوڑیاں میں دہشت گردوں نے فوجی گاڑی کو آئی ای ڈی سے اڑایا تھا۔ اس کے لیے پاکستان نے ڈرون سے ہتھیار اور دھماکو مادہ بھیجا تھا۔ اب تک اس حملے میں چھ مقامی او جی ڈبلیو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے دہشت گردوں کو اپنے گھر میں کئی مہینے تک پناہ دی تھی۔ جن اسٹیل بلیٹ کا حملے میں استعمال کیا گیا، ایسی ہی گولیوں کا استعمال ڈھانگری کے قتل عام میں بھی ہوا تھا۔

    ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے اس بات کا انکشاف جمعہ کو یہاں میڈیا سے بات چیت میں کیا۔ تحصیل درہل کے گاؤں بدھ خاناری پہنچے ڈی جی پی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار دہشت گرد کے مددگار نثار کے ساتھ اس کا پورا خاندان پاکستان سے آنے والے دہشت گردوں کی مدد کر رہا تھا اور انہیں تین ماہ تک اپنے گھر میں پناہ دی۔

    ان دہشت گردوں کو سرحد پار پاکستان نے ڈرون کے ذریعے گرینینڈ، کرنسی، ہتھیار اور دیگر کھانے پینے کا سامان بھیجا تھا۔ حملے کے سراغ ڈھونڈنے کے لیے 200 سے زیادہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ کچھ اور لوگوں کی جلد ہی گرفتاریاں ہوں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    پونچھ حملہ: قریب 30 لوگوں کو حراست میں لیا گیا، ہائی الرٹ کے درمیان دہشت گردوں کی تلاش جاری

    جہاں فوجی گاڑی پر حملہ ہوا، اس بھٹاڈوریان میں اس سے قبل ایک ریکی کی گئی تھی۔ فوجی گاڑی جب نشیبی مقام پر پہنچی تو اس کی رفتار کم ہوگئی تو دہشت گردوں نے پہلے فائرنگ کرکے فوجیوں کو زخمی کردیا۔ اس کے بعد گاڑی کو آئی ای ڈی لگا کر اڑا دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جموں کشمیر میں بڑی انتظامی تبدیلی، سانبا اور پونچھ سمیت 8 اضلاع کے ڈی سی تبدیل کیے گئے، 13 دیگر افسر بھی منتقل

    حملہ آوروں کی فوج کے قافلے کو نشانہ بنانے کی سازش یا کسی گاڑی پر حملہ کرنا، یہ تمام چیزیں مزید تفتیش میں سامنے آئیں گی۔ شبہ ہے کہ بھٹاڈوریان میں تین سے پانچ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا تھا ۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: