جموں پریس کلب کے سامنے احتجاج کیلئے جمع پی ایم پیکج ملازمین کو پولیس نے حراست میں لیا
Jammu and Kashmir News: گزشتہ چھ ماہ سے جموں میں احتجاج پر بیٹھے پی ایم پیکیج ملازمین کو آج اس وقت پولیس نے حراست میں لے لیا جب وہ جموں پریس کلب کے سامنے احتجاج کے لئے جمع ہوئے۔
جموں : گزشتہ چھ ماہ سے جموں میں احتجاج پر بیٹھے پی ایم پیکیج ملازمین کو آج اس وقت پولیس نے حراست میں لے لیا جب وہ جموں پریس کلب کے سامنے احتجاج کے لئے جمع ہوئے۔ یہ ملازمین کشمیر وادی میں گزشتہ اپریل سے اقلیتی فرقے کے لوگوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد سے انہیں جموں منتقل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ آج صبح جب یہ ملازمین حسب دستور احتجاج کے لئے جموں کے پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے تو پولیس نے انہیں احتجاج کرنے سے یہ کہہ کر روکا کہ علاقے میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔ احتجاجی ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی اور احتجاج کو جاری رکھا۔ اس دوران پولیس نے ان مظاہرین کو زبردستی حراست میں لے کر ایک پولیس بس میں بٹھایا اور انہیں تھانے لے گئی۔ پولیس بس میں سوار ہونے کے دوران بھی یہ ملازمین نعرے بازی کرتے رہے ۔
ان ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زندگی بچانے کے لئے تب تک جموں منتقل کرنے کی مانگ کرتے رہیں گے، جب تک وادی میں حالات بہتر نہ ہوں۔ ان ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں ٹی آر ایف کی طرف سے روزانہ دھمکیاں مل رہی ہیں اور سرکار ان دھمکیوں پر قدغن لگانے میں جہاں ناکام ہوئی ہے تو وہیں ان ملازمین کو بلی کا بکرا بنانے کے لئے انہیں زبردستی وادی میں ڈیوٹی جوائین کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ سے ان کی تنخواہیں بند پڑی ہیں اور مہاشیو راتری کے مہا اتسو کے مد نظر ان کی تنخواہیں واگزار کی جانی چاہئیں۔ واضح رہے گزشتہ اپریل مہینے میں دہشت گردوں نے وادی کشمیر میں اقلیتی فرقے کے کچھ ملازمین کو ان کے دفتروں میں ہی ہلاک کردیا تھا اور سرکار ان ملازمین کو دفتروں میں بھی سیکورٹی دینے میں ناکام رہی ہے۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔