جموں و کشمیر : لاک ڈاؤن کے درمیان سحری و افطار کا انتہائی سادگی سے ہورہا ہے اہتمام

کورونا وائرس کے بعد سرکار کی جانب سے نافذ کئے گئے لاک ڈون کے نتیجہ میں جس طرح دنیا کی اقتصادی حالت کمزور ہوئی ہے ، وہیں غریب اور مزدور پیشہ افراد کی دو وقت کی روٹی متاثر ہونے لگی ہے ۔

کورونا وائرس کے بعد سرکار کی جانب سے نافذ کئے گئے لاک ڈون کے نتیجہ میں جس طرح دنیا کی اقتصادی حالت کمزور ہوئی ہے ، وہیں غریب اور مزدور پیشہ افراد کی دو وقت کی روٹی متاثر ہونے لگی ہے ۔

کورونا وائرس کے بعد سرکار کی جانب سے نافذ کئے گئے لاک ڈون کے نتیجہ میں جس طرح دنیا کی اقتصادی حالت کمزور ہوئی ہے ، وہیں غریب اور مزدور پیشہ افراد کی دو وقت کی روٹی متاثر ہونے لگی ہے ۔

  • Share this:
ترال : رواں ماہ رمضان میں غریبوں کی طرح صاحب ثروت لوگ بھی پچھلے برسوں کے بہ نسبت افطار اور سحری کا اہتمام انتہائی سادگی سے کررہے ہیں ۔ کورونا وائرس کے بعد سرکار کی جانب سے نافذ کئے گئے لاک ڈون کے نتیجہ میں جس طرح دنیا کی اقتصادی حالت کمزور ہوئی ہے ، وہیں غریب اور مزدور پیشہ افراد کی دو وقت کی روٹی متاثر ہونے لگی ہے ۔ اس دورا ن مقدس ماہ رمضان کے سحری اور افطار کے اوقات کے لئے سجائے جا رہے دسترخوان پربھی یہ اثرات ظاہر ہونے رہے ہیں اور مالی اعتبار سے کمزور لوگوں کے علاوہ صاحب ثروت لوگ بھی بازار سے اشیاء نہ ملنے کے باعث کھانے کا اہتمام انتہائی سادگی سے کرتے نظر آرہے ہیں ۔

عبدل غنی نامی ایک مزدور نے نیوز 18 اردو کو بتایا کہ وہ مزدوری کر کے اہل و عیال کی کفالت کرتا تھا ۔ تاہم اب ڈیڑھ ماہ سے گھرسے باہرجانہیں سکا ہے ۔ جبکہ گزشتہ ماہ رمضان میں وہ مزدوری کرکے ہی اپنے حساب سے بہتر انداز میں افطار اور سحری کا اہتمام کرتا تھا ۔ اب ان کے پاس زیادہ پیسے نہیں بچے ہیں ، اسلئے وہ احتیاط سے خرچ کررہا ہے ۔

وہیں سابق ٹریڈ لیڈر فاروق احمد ترالی نے نیوز18 اردو کو بتایا کہ یہ پہلا ماہ رمضان دیکھنے کو مل رہا ہے ، جس میں وہ سحری اور افطار سادگی کے انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صاحب ثروت لوگوں کو ان حالات میں اپنے آس پاس کے غریب پڑوسیوں کا بھی خیال رکھنا چاہئے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہے کہ ہمیں عید بھی نہایت ہی سادگی کے ساتھ منانی چاہئے ۔

جاوید احمد نامی ایک دکاندار نے کہا کہ وہ ماہ رمضان میں خشک اور دیگر قسم کے میوہ جات کے ساتھ ساتھ باقی اشیا افطار کے لئے فروخت کرتا تھا ، جس پر وہ اپنا گزر بسر بہتر انداز میں کر رہے تھے ۔ انہوں نے مزید بتایا جوکچھ بھی سامان دکان میں موجود تھا ، وہ بھی لوگ لینے سے ڈر رہے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان سے دس دن پہلے ہم صرف افطار اور سحری کا سامان رکھتے تھے ، لیکن کورونا وائرس کے باعث  لاک ڈون کے موجب کچھ بھی نہیں لا سکے۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published: