جموں و کشمیر میں زعفران پیداوار میں کئی گنا اضافہ، اصلی زعفران کی کیسے کریں پہچان؟
ایک مسالا پارک بنایا گیا ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے تسلیم کیا کہ زعفران کی فی ہیکٹر پیداوار آخری فصل کے دوران بڑھی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صرف 1.88 کلوگرام فی ہیکٹر پیداوار تھی، اب یہ پیداوار 4.5 کلوگرام فی ہیکٹر سے زیادہ ہو گئی ہے۔
کشمیر کی سنہری فصل زعفران (saffron) ایک نئی تاریخ رقم کر رہی ہے کیونکہ مسالے کی فی ہیکٹر پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جس سے کاشتکاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جو فصل کی مسلسل کمی محسوس کر رہے تھے۔ کاشتکاروں اور حکام کے مطابق سال 2010 میں شروع کیے گئے قومی زعفران مشن (National Saffron Mission) نے زعفران کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافے میں اہم کردار ادا کیا اور حکام کو امید ہے کہ آنے والے سال زعفران کے کاشتکاروں کے لیے مزید اچھی خبریں لے کر آئیں گے۔
ڈپٹی کمشنر پلوامہ بصیر الحق نے تصدیق کی کہ زعفران کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ہاں! فی ہیکٹر پیداوار بڑھ گئی ہے۔ محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر اقبال چودھری نے کہا کہ حتمی ہدف آنے والے سال میں زعفران کی پیداوار کو 25 تا 27 ٹن تک لے جانا ہے۔ فصل کی بحالی کے لیے قومی زعفران مشن کے آغاز کے بعد پیداوار 1.8 کلوگرام سے آہستہ آہستہ بڑھنے لگی اور اب یہ 5 کلوگرام فی ہیکٹر کے قریب پہنچ گئی ہے۔ بصیر الحق نے کہا کہ جن علاقوں میں تجدید کاری ہوئی ہے ان کی پیداوار 6 کلو گرام فی ہیکٹر کے قریب ہے ان علاقوں کے مقابلے میں جن کو دوبارہ جوان ہونا باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کٹائی کے سیزن میں زعفران کی پیداوار 18 ٹن کے قریب پہنچ گئی تھی اور 2021 میں یہ تقریباً 16 تا 18 ٹن تک پہنچ گئی تھی۔ زعفران گروورز ایسوسی ایشن کے صدر عبدالمجید وانی نے کہا کہ قومی زعفران مشن کے نتائج اب اپنے نتائج دکھا رہے ہیں۔ پچھلے سیزن میں ہم نے بمپر فصل حاصل کی تھی جس کی وجہ سے کاشتکاروں نے اچھا پیسہ کمایا تھا۔ اس سال ہمیں مارکیٹوں میں اچھی پیداوار اور استحکام کی توقع ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے تسلیم کیا کہ زعفران کی فی ہیکٹر پیداوار آخری فصل کے دوران بڑھی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صرف 1.88 کلوگرام فی ہیکٹر پیداوار تھی، اب یہ پیداوار 4.5 کلوگرام فی ہیکٹر سے زیادہ ہو گئی ہے اور حکام کو امید ہے کہ آنے والے سال میں اس میں مزید اضافہ ہو گا۔ حکومت نے کہا کہ کشمیر میں زعفران کی سالانہ پیداوار 10 سال میں پہلی بار 2020 میں 13 میٹرک ٹن سے تجاوز کر گئی اور ہر گزرتے سال کے ساتھ اس میں اضافہ ہوتا گیا۔ گزشتہ سال فصل کی کٹائی کے موسم کے دوران سازگار درجہ حرارت اور حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے پیداوار کافی حوصلہ افزا رہی۔
حکام نے بتایا کہ زعفران کی بمپر پیداوار بڑی حد تک مسالے کی کاشت کو نئی زندگی دینے کے لیے 2010 میں قومی زعفران مشن کے آغاز سے منسوب تھی۔ جس کی زیادہ تر پامپور میں کاشت کی جاتی ہے۔
اس اسکیم میں سائنسی معلومات، زیر زمین آبپاشی اور ایک مسالا پارک بنایا گیا تاکہ پیداوار اور پیداوار کے بعد کے عمل کو بڑھایا جا سکے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔