جموں کشمیر:- ایس آئی اے کشمیر نے این آئی اے کورٹ، سری نگر میں چار ملزمین کے خلاف ملیٹینٹ - او جی ڈبلیو گٹھ جوڑ میں این آئی اے ایکٹ کے تحت نامزد خصوصی جج کی معزز عدالت کے سامنے چارج شیٹ پیش کی۔ پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس بیان کے مطابق ریاستی تحقیقاتی ایجنسی، کشمیر نے چار ملزمان کے نام (1) عمر مشتاق خان ولد مشتاق احمد خان ولد بیگم باغ کاکاپورہ پلوامہ، (2) مرتضیٰ رشید ڈار ولد عبدلرشید ڈار ساکنہ سمبورہ ضلع پلوامہ، (3) سجاد احمد ڈار ولد غلام نبی ڈار ساکنہ ڈیٹھو ہرپورہ شانگس ضلع اننت ناگ کے خلاف چارج شیٹ پیش کی۔ جبکہ چوتھے ملزم جان علی کاشف ولد گوہر علی ساکنہ گاؤں دوسرہ تحصیل/ضلع شارسدہ، خیبر پختونخواہ، پاکستان جو جیش محمد تنظیم کا آپریٹیو ہے کے خلاف بھی این آئ اے کے خصوصی جج کی عدالت میں چارج شیٹ پیش کیا گیا۔ ایس آئی اے/ سی آئی اے پولیس سٹیشن کشمیر میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 16/2022 درج کیا گیا تھا، جس میں معتبر معلومات کی بنیاد پر کہا گیا تھا کہ سرحد کے اس پار بیٹھی/آپریٹ کرنے والی دہشت گرد/علیحدگی پسند تنظیموں کے ہینڈلرز نے مجرمانہ سازش رچی ہے۔
جموں و کشمیر یو ٹی میں کام کرنے والی تجویز کردہ دہشت گرد تنظیموں کے ممبروں کے ساتھ، دہشت گردوں، علیحدگی پسند تنظیموں کو امداد، پناہ دینے اور مختلف قسم کی لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے لیے او جی ڈبلیوز کے نئے ماڈیولز بنائے ہیں، جس کا مقصد جموں و کشمیر یو ٹی میں دہشت گردی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو مزید فروغ دینا ہے۔ او جی ڈبلیوز کے یہ ماڈیول ایک اچھی سازش کے تحت نہ صرف ملیٹینٹ تنظیم کو مختلف قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں بلکہ جموں و کشمیر میں پراکسی جنگ لڑنے کے لیے بھی بنائے گئے ہیں، جس کا مقصد ہندوستان کی یونین سے جموں و کشمیر کی یو ٹی کو الگ کرنا ہے۔
جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بلا خلل ٹریفک کی نقل و حمل کو یقینی بنانے کی ہدایاترواں سال شری امرناتھ جی یاترا کے احسن انعقاد میں CRPF اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیاراس کے علاوہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس بیان میں یہ مزید انکشاف ہوا ہے کہ کے یہ ماڈیول مخالفین کے ساتھ رازداری سے کام کر رہے ہیں اور ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔ ماڈیولز پاکستان میں سرحد پار دہشت گرد تنظیموں کے ہینڈلرز، ممبران کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ مواصلات کے دیگر طریقوں کے درمیان یہ معلوم ہوا ہے کہ انکرپٹڈ انٹرنیٹ میسجنگ پلیٹ فارمز کے علاوہ دیگر سافٹ ویئر ایپلی کیشنز کو متوجہ کیا۔ تفتیش کے دوران ملزمان جو دہشت گردی کے جرم میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ان کے پاکستان میں مقیم دہشت گرد علی کاشف جان عرف علی کاشف کے ساتھ سوشل میڈیا اور دیگر خفیہ میسجنگ ایپس کے ذریعے خفیہ روابط پائے گئے جو دہشت گرد سرگرمیوں کو فروغ دینے کے مقصد سے کام کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ اسلحہ و گولہ بارود کی خریداری اور انہیں دہشت گردوں میں تقسیم کرتے تھے۔
دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینا اور ہندوستان کے اتحاد کے خلاف جنگ چھیڑنا۔ ایس آئی اے کے مطابق کیس کی مکمل تفتیش کے بعد کیس ثابت ہو گیا اور 4 مارچ 2023 کو این آئی اے ایکٹ کے تحت نامزد خصوصی جج کی معزز عدالت کے سامنے تین ملزمین کے خلاف دفعہ 13، 18، 38 اور 39 کے تحت سپرا کا ذکر کیا گیا۔ r/w آئی پی سی کے تحت پاکستان میں مقیم ایک ملیٹینٹ جس کے خلاف قانون کی دفعہ 299 کے تحت کارروائی ہو رہی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔