جموں وکشمیر : ترقی کی رفتار کو جہت بخشنے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر عوامی رابطہ مہم کے تیسرے دور کا آغاز
جموں وکشمیر : ترقی کی رفتار کو جہت بخشنے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر عوامی رابطہ مہم کے تیسرے دور کا آغاز
Jammu and Kashmir : اس سال مرکزی کابینہ کے تقریباً 60 سے 70 وزراء جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والے ہیں اور اس کی شروعات دس اکتوبر سے ہوئی۔ اس دو ماہ طویل مشق کے دوران وزراء کو پہلے سے شروع کیے گئے پروجیکٹوں کی تکمیل کے بارے میں موقع پر ہی معلومات حاصل ہوں گی اور وہ مطلوبہ منصوبوں کے لیے منصوبہ بندی بھی کریں گے۔
جموں و کشمیر : جموں و کشمیر میں مختلف شعبوں میں ترقی لانے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے کابینہ کے ساتھیوں سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر یوٹی کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے مختلف ترقیاتی پروجیکٹ عمل میں لانے کے لئے عوام اور انتظامیہ سے رابطہ قائم کریں۔ دوہزار بیس میں شروع کی گئی اس مہم کے تحت گزشتہ دو برسوں کے دوران دوران مرکزی کابینہ کے وزراء نے یوٹی کے تمام 20 اضلاع کا دورہ کیا۔ اپنے دوروں کے دوران وزراء نے لوگوں کی ضرورت کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کو شروع کرنے کی ضرورت کے بارے میں موقع پر معلومات حاصل کیں۔ اس سال مرکزی کابینہ کے تقریباً 60 سے 70 وزراء جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والے ہیں اور اس کی شروعات دس اکتوبر سے ہوئی۔
اس دو ماہ طویل مشق کے دوران وزراء کو پہلے سے شروع کیے گئے پروجیکٹوں کی تکمیل کے بارے میں موقع پر ہی معلومات حاصل ہوں گی اور وہ مطلوبہ منصوبوں کے لیے منصوبہ بندی بھی کریں گے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ اس مشق سےیوٹی کے عام لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر کویندر گپتا نے نیوز 18 کو بتایا کہ "یہ عمل دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد شروع ہوا ہے۔ مرکزی وزراء پہلے سے منظور شدہ ترقیاتی پروجیکٹوں کا جائزہ لینے کے لیے یوٹی کے مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایت کے مطابق ہر ایک وزیر 3 سے 4 دن تک علاقوں میں قیام کریں گے اور عوام کی ضروریات کے بارے میں جاننے کے لیے لوگوں اور افسروں سے بات چیت کریں گے اس کے علاؤہ نئے ترقیاتی پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی بھی کریں گے۔جس سے لوگوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔"
دوسری طرف کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ دو ماہ کے اندر 60 سے 70 وزراء کے دورے کا منفی پہلو بھی ہے ۔ کیونکہ پوری انتظامیہ ان دوروں میں مصروف ہو جاتی ہے اور عام لوگوں کی انتظامیہ تک رسائی محدود ہو جاتی ہے۔ جموں و کشمیر کانگریس کے ترجمان رویندر شرما کا کہنا ہے کہ وزراء سال بھر میں الگ الگ ماہ کے دوران ایسے دوروں منصوبہ بندی کر سکتے تھے۔جب یہ وزراء کم وقت میں دورہ کرتے ہیں تو انتظامیہ ان وزراء کے دوروں کے اہتمام میں مصروف رہتی ہے۔جس کے نتیجے میں انتظامیہ عام لوگوں کے لیے موجود نہیں رہ پاتی ہے۔ دو مہینوں کا انتخاب کرنے کے بجائے،بہتر ہوتا کہ ایسے دورے سال بھر کے وقفے کے بعد ہوتے۔
تاہم سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ تین سال قبل وزیر اعظم کی طرف سے شروع کیا گیا عوامی رابطہ پروگرام عام لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ سیاسی تجزیہ کار دیپانکر سین کا کہنا ہے کہ" اس سے جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضروریات کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی میں مدد ملی ہے، ترقی زمینی سطح پر ہورہی ہے۔ ریلوے لائنوں، پلوں اور دیگر منصوبوں پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ مرکزی وزراء کے اس طرح کے دوروں سے ان منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے میں مدد ملتی ہے۔"
تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ حکومت کے اس طرح کے اقدامات کا تسلسل سے آنے والے برسوں میں جموں و کشمیر ایک ترقی یافتہ مقام کے طور پر ابھرے گا۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔