اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کشمیری پنڈتوں کی سیکورٹی کے لئے غلام نبی آزاد نے دیا مشورہ، کہی یہ بڑی بات

    کشمیری پنڈتوں کی سیکورٹی کے لئے غلام نبی آزاد نے دیا یہ مشورہ، کہی یہ بڑی بات ۔ تصویر : اے این آئی ۔

    کشمیری پنڈتوں کی سیکورٹی کے لئے غلام نبی آزاد نے دیا یہ مشورہ، کہی یہ بڑی بات ۔ تصویر : اے این آئی ۔

    Jammu and Kashmir News: ڈیموکریٹک آزاد پارٹی ( ڈی اے پی) کے صدر غلام نبی آزاد نے اتوار کو کشمیری پنڈتوں کی سیکورٹی کو لے کر بڑا بیان دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں صورتحال میں بہتری ہونے تک کشمیری پنڈت ملازمین کو جموں منتقل کیا جانا چاہئے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu and Kashmir | Srinagar | Jammu
    • Share this:
      سری نگر : ڈیموکریٹک آزاد پارٹی ( ڈی اے پی) کے صدر غلام نبی آزاد نے اتوار کو کشمیری پنڈتوں کی سیکورٹی کو لے کر بڑا بیان دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں صورتحال میں بہتری ہونے تک کشمیری پنڈت ملازمین کو جموں منتقل کیا جانا چاہئے ۔ غلام نبی آزاد نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ بدقسمتی سے کچھ واقعات ہوگئے ہیں، زندگی ترجیحات میں ہے اور اس لئے میری رائے ہے کہ کشمیری پنڈٹ ملازمین کو جموں میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے ، صورتحال میں بہتری ہونے کے بعد ان لوگوں کو واپس لوٹنا چاہئے ۔

      ڈی اے پی کے صدر غلام نبی آزاد نے کہا کہ زندگی روزگار سے کہیں زیادہ اہم ہے اور مرکز کے زیر انتظام خطہ میں ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے پر ایسا قدم اٹھانے کا وعدہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ سرکار کا رخ کیا ہے، لیکن اگر ہماری پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو ہم ایسا ( عارضی طور پر ملازمین کو جموں منتقل) کریں گے ۔

      یہ بھی پڑھئے: کھیل کود کو بڑھاوا دینے کہ غرض سے انڈور اسٹیڈیم کی تعمیر سے نوجوان کھلاڑیوں میں خوشی


      یہ بھی پڑھئے: جموں و کشمیر : کپواڑہ پولیس کی بڑی کارروائی، منشیات اسمگلنگ کے گروہ کا پردہ فاش، 17 گرفتار



      جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے میں تاخیر کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیراعلی نے کہا کہ ہم پچھلے چھ سال سے انتظار کررہے ہیں ۔  میں نے پارلیمنٹ میں بھی کئی مرتبہ اس معاملہ کو اٹھایا ہے ۔ وہ ہمیں پنچایت الیکشن یا ڈی ڈی سی الیکشن دکھاتے ہیں، لیکن اصلی الیکشن اسمبلی کا ہوتا ہے، جو نہیں ہورہا ہے۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: