جموں: حکومت ہند نے منگل کو کہا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں حد بندی کمیشن جموں وکشمیر میں اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی حدبندیوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لوک سبھا کے جاری سرمائی اجلاس میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ستیہ دیو پچوری کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر، ایم ایچ اے، نتیانند رائے نے کمیشن کے ذریعہ مشق کی تکمیل کے لئے مخصوص وقت کا تعین نہیں کیا۔ نتیانند رائے نے پچوری کے ایک تحریری جواب میں کہا، "حکومت نے جموں وکشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی حد بندی کے مقصد کے لیے جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں ایک حد بندی کمیشن تشکیل دیا ہے۔"
اتر پردیش کے وزیر جو یہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا حال ہی میں کشمیر کی مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کے نتیجے میں مرکز کی طرف سے جموں کشمیر میں حد بندی کے کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے کوئی قدم اٹھایا گیا ہے۔" حد بندی کمیشن نے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع مشاورت کی ہے، جیسے جموں و کشمیر کے UT کے ریاستی الیکشن کمشنر، چیف سکریٹری، حکومت جموں وکشمیر کے، رجسٹرار جنرل آف انڈیا، سرویئر جنرل آف انڈیا، جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع کے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز، "انہوں نے جواب کے مطابق کہا۔ حدبندی کمیشن نے "اسٹیک ہولڈرز سے معلومات حاصل کرنے" کے لیے اس سال 6 سے 9 جولائی تک جموں و کشمیر کے مختلف مقامات کا دورہ کیا۔
کمیشن کی کوشش ہے کہ مذکورہ مشق کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔" نتیانند رائے نے پارلیمنٹ کے رکن کے مخصوص سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کام کی حد بندی کے مکمل ہونے کا امکان کب تک ہے۔حال ہی میں ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ پہلے حد بندی ہوگی، پھر انتخابات ہوں گے اور پھر ریاست کی بحالی کا عمل شروع ہوگا۔ شاہ نے جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے مطالبہ پر سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ریاستی حیثیت کی بحالی کے بعد انتخابات ہونے چاہئیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔