جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکنے میں ملی کامیابیوں کے پیچھے کون سے عوامل کارفرما؟ جانئے دفاعی ماہرین کی رائے
جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکنے میں ملی کامیابیوں کے پیچھے کون سے عوامل کارفرما؟ جانئے دفاعی ماہرین کی رائے
Jammu and Kashmir : دستیاب اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جولائی کے آخر تک مختلف انکاؤنٹروں میں 126 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ حفاظتی عملہ دہشت گردوں کے معاونین کے خلاف بھی سخت کارروائیاں انجام دینے میں مصروف ہے۔
جموں وکشمیر : وادی کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے میں مصروف جموں و کشمیر پولیس سمیت الگ الگ سیکورٹی ایجنسیاں مختلف محاذوں پر کام کر رہی ہیں۔ سیکورٹی فورسز ماضی قریب میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو ختم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جولائی کے آخر تک مختلف انکاؤنٹروں میں 126 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ حفاظتی عملہ دہشت گردوں کے معاونین کے خلاف بھی سخت کارروائیاں انجام دینے میں مصروف ہے۔ جنہیں دہشت گرد تنظیمیں تخریبی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے آمادہ کر رہی ہیں۔ دہشت گردوں کے معاونین کو سیکورٹی فورسیز نے بڑی تعداد میں گرفتار کیا ہے۔
سابق ڈی جی پی جموں و کشمیر، کلدیپ کھڈا کا کہنا ہے کہ مخصوص انٹیلی جنس معلومات کی وجہ سے یہ کامیاب آپریشن ہورہے ہیں۔ نیو 18 سے بات چیت کرتے ہوئےکھڈا نے کہا: "زیادہ تر انٹیلی جنس ان پٹ جموں و کشمیر پولیس سے آتے ہیں۔ دیگر ایجنسیاں جیسے آئی بی اور آرمی انٹیلی جنس بھی اچھا کام کر رہی ہیں۔ تمام سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے اور ان کے معاونین کو گرفتار کرنے میں کارگر ثابت ہورہی ہے"۔ کلدیپ کھڈا کا کہنا ہے کہ حکومت کو ان ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے جو نوجوانوں کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے لیے برین واش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے حوالہ کے ذریعے رقومات کی فراہمی اہم کردار ادا کرتی ہے، تاہم سابقہ حکومتیں اسے روکنے کے لیے غیر سنجیدہ نظر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔
سابق ڈی جی پی جموں و کشمیر نے کہا: "جب میں جموں و کشمیر کا ڈی جی پی تھا، میں نے حکومت سے کہا تھا کہ مرکزی سطح پر تمام سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان تال میل کی ضرورت ہے۔ تاکہ حوالہ کے ذریعے بھیجی جارہی رقومات کے سلسلے کو روکا جاسکے۔ میری تجویز پر ڈائریکٹر آئی بی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ تاہم چار سال کے عرصے میں ایک بار بھی کوئی میٹنگ منعقد نہیں ہوئی۔ 2014 کے بعد بھی مرکزی کمیٹی نے حوالہ کے ذریعے رقم کی غیر قانونی آمد کو روکنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا، تاہم گزشتہ دوبرسوں سے اس کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ کاروائی جاری رہنی چاہئے تاکہ دہشت گردی کی بدعت کا خاتمہ ہوسکے"۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جب حفاظتی عملہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کر رہاہے، تاہم حکومت ہند کو عالمی برادری سے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے مزید تعاون حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ اسلام آباد جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کی اعانت بند کرنے پر مجبور ہوجائے۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔