اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Yasin Malik Case: ٹیرر فنڈنگ معاملے میں یٰسین ملک کو عمر قید کی سزا کا اعلان

    ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصور وار قرار دیئے جاچکے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کے خلاف آج سزا کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ دہلی کی پٹیالہ ہاوس کورٹ نے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کی سزا کی مدت پر آج یعنی بدھ کو سماعت پوری کرلی تھی۔

    ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصور وار قرار دیئے جاچکے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کے خلاف آج سزا کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ دہلی کی پٹیالہ ہاوس کورٹ نے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کی سزا کی مدت پر آج یعنی بدھ کو سماعت پوری کرلی تھی۔

    ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصور وار قرار دیئے جاچکے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کے خلاف آج سزا کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ دہلی کی پٹیالہ ہاوس کورٹ نے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کی سزا کی مدت پر آج یعنی بدھ کو سماعت پوری کرلی تھی۔

    • Share this:
      نئی دہلی: ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصور وار قرار دیئے جاچکے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کے خلاف آج عمرقیدکی سزا کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ ساتھ ہی 10 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ این آئی اے جج پروین سنگھ نے سزا کا فیصلہ سنایا۔ آئی پی سی 121 میں 20 سال اور آئی پی سی 120 میں 10 سال کی سزا جبکہ یو اے پی اے معاملے میں پانچ سال کی سزا ملی ہے۔

      فیصلہ آںے سے قبل یٰسین ملک کو کورٹ میں پیش کیا گیا اوراس کی صحت کے پیش نظر بیٹھنے کے لئے کرسی فراہم کی گئی تھی، لیکن جیسے ہی جج پروین سنگھ کورٹ روم میں داخل ہوئے، جیسے ہی یٰسین ملک بھی کھڑا ہوگیا۔ اس دوران کورٹ روم کے باہرسیکورٹی میں زبردست اضافہ کردیا گیا تھا۔ دہلی کی پٹیالہ ہاوس کورٹ نے علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک کی سزا کی مدت پر آج یعنی بدھ کو سماعت پوری کرلی تھی۔ عدالت ساڑھے تین بجے (3.30 بجے) یٰسین ملک کی سزا پر اپنا فیصلہ سنانے کا وقت متعین کیا تھا، لیکن کافی  تاخیر کے بعد شام 6 بجے کے بعد سزا کا اعلان کیا گیا۔ اس سے قبل سماعت کے دوران این آئی اے نے یٰسین ملک کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سے قبل یٰسین ملک کو بھاری سیکورٹی کے درمیان عدالت میں پیش کیا گیا۔

      یٰسین ملک کو پہلے ہی قصور وار قرار دیا گیا تھا

      واضح رہے کہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یٰسین ملک کو گزشتہ سماعت میں عدالت نے قصور وار قرار دیا تھا اور یٰسین ملک نے دہشت گردی کے فنڈنگ معاملے میں سبھی الزامات کو قبول کرلیا تھا، جن میں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام قانون (یو اے پی اے) کے تحت الزام بھی شامل ہیں۔
      قابل ذکر ہے کہ پٹیالہ ہاوس کورٹ کے اسپیشل جج پروین سنگھ نے 19 مئی کو یٰسین ملک کو قصوروار قراردیا تھا اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو اس کی مالی حالت کا تخمینہ لگانے کو کہا تھا، تاکہ اس پر عائد کئے جانے والے جرمانے کو مقرر کیا جاسکے۔ اتنا ہی نہیں، عدالت نے یٰسین ملک کو بھی اپنی جائیداد کے بارے میں ایفیڈیوٹ دینے کو کہا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ یٰسین ملک کو بیشتر سزا کے طور پر سزائے موت، جبکہ کم از کم سزا کے طور پر عمر قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

      یٰسین ملک کے علاوہ کون کون ہیں قصور وار

      عدالت نے ماضی میں فاروق احمد ڈار عرف بٹا کراٹے، شبیر شاہ، مسرت عالم، محمد یوسف شاہ، آفتاب احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، نعیم خان، محمد اکبر کھانڈے، راجا معراج الدین کلول، بشیرا حمد بھٹ، ظہور احمد شاہ وٹالی، شبیر احمد شاہ، عبدالراشد شیخ اور نول کشور کپور سمیت کشمیری علیحدگی پسند لیڈران کے خلاف رسمی طور پر الزامات طے کئے تھے۔

      ٹیرر فنڈنگ کا معاملہ

      لشکر طیبہ کے بانی حافظ محمد سعید اور حزب المجاہدین سربراہ سید صلاح الدین کے خلاف بھی چارج شیٹ داخل کی گئی، جنہیں معاملے میں بھگوڑا مجرم بتایا گیا ہے۔ یہ معاملہ حافظ سعید اور حریت کانفرنس کے اراکین سمیت علیحدگی پسند لیڈروں کی مبینہ سازش سے متعلق ہے، جنہوں نے ممنوعہ دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین، دختران ملّت، لشکر طیبہ اور دیگر کے سرگرام اراکین کے ساتھ حوالہ سمیت مختلف قانونی ذرائع سے ملک وبیرون ملک سے رقم جمع کرنے کی سازش کی تھی۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: