انفرااسٹرکچر پر 1.7 فیصدی خرچ سے بنے گی پانچ لاکھ کروڑ ڈالر کی جی ڈی پی کی راہ

انفرا پر 1.7 فیصدی خرچ سے بنے گی پانچ لاکھ کروڑ ڈالر کی جی ڈی پی کی راہ

انفرا پر 1.7 فیصدی خرچ سے بنے گی پانچ لاکھ کروڑ ڈالر کی جی ڈی پی کی راہ

مرکزی حکومت نے 24-2023 کے لیے بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے لیے سرمایہ کاری کے اخراجات کو بڑھا کر 122 بلین ڈالر کر دیا گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    اگلے مالی سال میں ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے پر حکومت جی ڈی پی کا 1.7 فیصد خرچ کرے گی۔ یہ امریکہ اور بیشتر یورپی ممالک سے تقریباً دوگنا ہے۔ ’دی اکانومسٹ‘ نے کہا ہےکہ یہ خرچ ہندوستان کے لیے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی راہ ہموار کرے گا۔

    مرکزی حکومت نے 24-2023 کے لیے بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے لیے سرمایہ کاری کے اخراجات کو بڑھا کر 122 بلین ڈالر کر دیا گیا ہے۔ اس سے روزگار پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی کساد بازاری کے درمیان معاشی سرگرمیوں کو تقویت ملے گی۔ 'دی اکانومسٹ' نے اخراجات کے اعلیٰ اعداد و شمار کی تعریف کرتے ہوئے کہا، بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی توسیع پر مودی حکومت کا مضبوط زور 2025-26 تک 5 ٹریلین ڈالر کے جی ڈی پی بننے کے ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔ اس وقت ہندوستانی معیشت کا حجم 3.5 ٹریلین ڈالر ہے۔

    لاجسٹک لاگت گھٹانے میں مدد

    • ’دی اکنامسٹ‘ نے کہا ہے کہ اگر بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں اپنے آپ میں ایک مرکزی وارت ہوتی تو اس کے لیے کی گئی تقسیم مالی اور دفاعی وزارتوں کے بعد تیسرے  مقام پر ہوتی۔

    • اس آزادانہ اخراجات کا بیان کردہ مقصد 2030 تک لاجسٹکس کی لاگت کو جی ڈی پی کے 14 فیصد سے کم کر کے 8 فیصد تک لانا ہے۔


    میگزین کی رپورٹ میں انفراسٹرکچر کی توسیع پر حکومتی اخراجات میں اضافے کے علاوہ تیز رفتاری سے نافذ کیے جانے والے انتظامی اصلاحات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    سونے کے لیے بہتر رہ سکتا ہے یہ سال، سرمایہ کاری پر بہتر ریٹرن ملے گا یا نہیں؟ پڑھیں رپورٹ

    یہ بھی پڑھیں:

    خام تیل کی قیمتوں میں اُچھال، جانیے کہاں کہاں مہنگا اور سستا ہوا پیٹرول-ڈیزل

    بڑھے ہوئے خرچ سے مضبوط ہندوستان کی تعمیر

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے خرچ بڑھانے کے فیصلے سے مضبوط ہندوستان کی تعمیر میں مدد ملے گی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: