ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے گزشتہ جمعہ کو 2000 روپے کے نوٹ کو چلن سے واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ منگل 23 مئی سے 2000 روپے کے نوٹ کو جمع کرنے اور بدلنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ جبکہ بی جے پی کی جانبسے بھی جواب دیا گیا ہے۔ اس درمیان آر بی آئی نے اپیل کی ہے کہ لوگ تشویش میں مبتلا نہ ہوں اور بینک جانے کی جلدبازی نہ کریں، دوہزار کا نوٹ اب بھی تسلیم شدہ ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے 2000 روپے کے نوٹ کو واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قانونی کرنسی کو 23 مئی سے 30 ستمبر تک بینکوں میں جا کر جمع کراسکتے ہیں۔ اس کے علوہ انہیں تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔ ایک مرتبہ میں صرف 10 نوٹ ہی تبدیل کیے جائیں گے۔ پیر کو آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ 2000 روپے کے نوٹوں کو چلن سے ہٹانے کا اقدام کلین نوٹ پالیسی کا حصہ ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے واضح کیا کہ 2000 کا نوٹ درست کرنسی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس اپنے 2000 روپے کے نوٹ بینک میں جمع کرانے یا تبدیل کرنے کے لیے کافی وقت ہے، اس لیے کسی کو گھبرانا نہیں چاہیے۔
گورنر نے کہا کہ نوٹ بدلنے کے لیے کم قیمت والے نوٹ مناسب تعداد میں موجود ہیں۔ اس درمیان ایس بی آئی نے اپنی سبھی برانچوں کو گائیڈلائنس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوٹ بدلنے کے لیے گاہک کو کسی فرم یا شناختی کارڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ عام عوام کو ایک مرتبہ میں 20000 روپے تک کے 2000 روپے کے نوٹوں کو بدلنے کے لیے کسی فارم کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ایسے نوٹ اپنے کھاتے میں جمع کرنے کی ریزرو بینک نے کوئی حد مقرر نہیں کی ہے۔ اس کے لیے ’اپنے کسٹمر کو جانو‘ (کے وائی سی) کے اصولوں اور دیگر قابل اطلاق قانونی تقاضوں کو پورا کرنے سے مشروط ہے۔ نوٹوں کے تبادلے کے لیے کوئی بھی کتنی بار قطار میں کھڑا ہو سکتا ہے۔ نوٹ بدلنے کے لیے کوئی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔