آج سے بدل پائیں گے 2000 روپے کا نوٹ، RBI نے بینکوں کو دیا خاص حکم،جانیے کیا ہے اصول

آج سے بدل پائیں گے 2000 روپے کا نوٹ، RBI نے بینکوں کو دیا خاص حکم،جانیے کیا ہے اصول۔ فائل فوٹو

آج سے بدل پائیں گے 2000 روپے کا نوٹ، RBI نے بینکوں کو دیا خاص حکم،جانیے کیا ہے اصول۔ فائل فوٹو

آر بی آئی نے اپیل کی ہے کہ لوگ تشویش میں مبتلا نہ ہوں اور بینک جانے کی جلدبازی نہ کریں، دوہزار کا نوٹ اب بھی تسلیم شدہ ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے گزشتہ جمعہ کو 2000 روپے کے نوٹ کو چلن سے واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ منگل 23 مئی سے 2000 روپے کے نوٹ کو جمع کرنے اور بدلنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ جبکہ بی جے پی کی جانبسے بھی جواب دیا گیا ہے۔ اس درمیان آر بی آئی نے اپیل کی ہے کہ لوگ تشویش میں مبتلا نہ ہوں اور بینک جانے کی جلدبازی نہ کریں، دوہزار کا نوٹ اب بھی تسلیم شدہ ہے۔

    ریزرو بینک آف انڈیا نے 2000 روپے کے نوٹ کو واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قانونی کرنسی کو 23 مئی سے 30 ستمبر تک بینکوں میں جا کر جمع کراسکتے ہیں۔ اس کے علوہ انہیں تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔ ایک مرتبہ میں صرف 10 نوٹ ہی تبدیل کیے جائیں گے۔

    پیر کو آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ 2000 روپے کے نوٹوں کو چلن سے ہٹانے کا اقدام کلین نوٹ پالیسی کا حصہ ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے واضح کیا کہ 2000 کا نوٹ درست کرنسی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس اپنے 2000 روپے کے نوٹ بینک میں جمع کرانے یا تبدیل کرنے کے لیے کافی وقت ہے، اس لیے کسی کو گھبرانا نہیں چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    2000 کے نوٹ لیگل ٹینڈر بنے رہیں گے، بس چلن سے کیا جارہا ہے باہر، پہلے بھی ایسا ہو چکا: RBI گورنر

    گورنر نے کہا کہ نوٹ بدلنے کے لیے کم قیمت والے نوٹ مناسب تعداد میں موجود ہیں۔ اس درمیان ایس بی آئی نے اپنی سبھی برانچوں کو گائیڈلائنس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوٹ بدلنے کے لیے گاہک کو کسی فرم یا شناختی کارڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ عام عوام کو ایک مرتبہ میں 20000 روپے تک کے 2000 روپے کے نوٹوں کو بدلنے کے لیے کسی فارم کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    دو ہزار روپے کے نوٹ بدلنے کیلئے صارفین کی لمبی لمبی قطاریں، کئی جگہ ’نو چینج‘ کا سامنا

    ایسے نوٹ اپنے کھاتے میں جمع کرنے کی ریزرو بینک نے کوئی حد مقرر نہیں کی ہے۔ اس کے لیے ’اپنے کسٹمر کو جانو‘ (کے وائی سی) کے اصولوں اور دیگر قابل اطلاق قانونی تقاضوں کو پورا کرنے سے مشروط ہے۔ نوٹوں کے تبادلے کے لیے کوئی بھی کتنی بار قطار میں کھڑا ہو سکتا ہے۔ نوٹ بدلنے کے لیے کوئی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: