مہنگائی پر بی جے پی نے کانگریس کے دعووں کو کیا مسترد، کہا-ملک کی شرح ترقی سب سے زیادہ،مگر مچھ کے آنسو بہا رہا ہے اپوزیشن

مہنگائی پر بی جے پی نے کانگریس کے دعووں کو کیا مسترد، کہا-ملک کی شرح ترقی سب سے زیادہ،مگر مچھ کے آنسو بہا رہا ہے اپوزیشن

مہنگائی پر بی جے پی نے کانگریس کے دعووں کو کیا مسترد، کہا-ملک کی شرح ترقی سب سے زیادہ،مگر مچھ کے آنسو بہا رہا ہے اپوزیشن

کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے مرکز کی بی جےپی حکومت اور آر ایس ایس پر نشانہ لگاتے ہوئے اس بیان کو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی کا نتیجہ بتایا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    ملک میں غریبی، بڑھتی بے روزگاری اور غیر متوازن کمائی پر آر ایس ایس کے سر کاریاواہک دتاتریہ ہوسبولے کی جانب سے گمبھیر تشویش ظاہر کیے جانے کے بعد کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت کے خلاف حملہ شروع کردیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے مرکز کی بی جےپی حکومت اور آر ایس ایس پر نشانہ لگاتے ہوئے اس بیان کو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی کا نتیجہ بتایا ہے۔

    کانگریس کو مہنگائی پر بولنے کا حق نہیں
    حالانکہ بی جے پی نے سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کانگریس کو اس پر بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ کانگریس کی بڑھتی مہنگائی کے الزامات پر جوابی حملہ کرتے ہوئے بی جے پی ترجمان گوپال کرشن اگروال نے کہا کہ کانگریس کو منموہن سنگھ حکومت کے دور اقتدار میں مہنگائی کی شرح پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی حالات کو دیکھیے۔ دنیا میں ہندوستان کی شرح ترقی سب سے تیز ہے اور یہاں مہنگائی کی سطح بھی امریکہ اور یوروپ سمیت دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:
    اوپیک کے اقدام سے خام تیل کی عالمی قیمتیں ہوں گی متاثر، ہندوستان پر کیا پڑے گا اثر؟

    یہ بھی پڑھیں:
    سال 2030 تک بھی غربت کے خاتمے کا کوئی امکان نہیں، عالمی بینک کی پیش قیاسی

    کانگریس کی تنقید مگر مچھ کے آنسو
    کانگریس کی تنقید کو مگر مچھ کے آنسو بتاتے ہوئے اگروال نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دوراقتدار میں مہنگائی کی شرح قریب 10 فیصد تھی۔ شرح ترقی بھی تیزی سے گھٹ رہی تھی۔ افراط زر کے سطح پر انہوں نے کہا کہ فی الحال ملک میں افراط زر کی شرح 7 فیصد ہے اور ریزرو بینک آف انڈیا اسے چھ فیصد تک لانے کی کوشش کررہا ہے کیونکہ اقتصادی ترقی اور افراط زر کے درمیان توازن بھی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی چیزوں کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو غریبوں پر سب سے زیادہ مار پڑتی ہے۔ اس لئے انہیں راحت دینے کے لئے مودی حکومت 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن دے رہی ہے۔ آیوشمان بھارت، گیس سبسڈی، پی ایم کسان سمان ندھی، پی ایم آواس یوجنا جیسی فلاحی اسکیمات عوامی مفاد میں چلائی جارہی ہیں۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: