اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Budget 2023: وزیر خزانہ نرملا سیتارمن امرتھ کال کا پہلا بجٹ کررہی ہیں پیش، یہ ہیں تمام تر تفصیلات

    Youtube Video

    سرفہرست واقعات کو چھوڑ کر، آنے والے مالی سال میں مجموعی طور پر افراط زر کی شرح کم رہنے کا امکان ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن آج لوک سبھا میں مرکزی بجٹ 2023 پیش کررہی ہے۔ اگلے سال گرمیوں میں عام انتخابات کا سامنا کرنے سے پہلے یہ نریندر مودی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مرکزی بجٹ 2023 کو ’امرتھ کال‘ کا پہلا بجٹ قرار دیا ہے۔ آج صبح 11 بجے وزیر مالیات نے اپنا خطاب شروع کیا، تو ہندوستانی مڈل کلاس اورہندوستانی صنعت کو عالمی سست روی کے تناظر میں کچھ مہلت کا بے صبری سے انتظار ختم ہوگیا ہے۔

      اس سے پہلے منگل کو پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی سروے میں ہندوستان کی حقیقی ترقی کو 6-6.8 فیصد کی حد میں نیچے اور اوپر کے خطرات کی بنیاد پر اندیشہ طاہر کیا گیا۔ سروے  میں اس حقیقیت کو نامزد کیا گیا ہے کہ عالمی ایجنسیاں کوویڈ-19 وبا کے جھٹکے، روس یوکرین جنگ اور دنیا بھر میں مرکزی بینکوں کی جانب سے پالیسی کی شرحوں میں اضافے کے باوجود ہندوستان کو تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر پیش کر رہی ہیں۔

      بعد میں، چیف اکنامک ایڈوائزر وی اننت ناگیشورن نے کہا کہ ہندوستانی معیشت مرکز کی طرف سے شروع کیے گئے اصلاحات کے دم پر بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہے اور دہائی کے بقیہ حصے میں 6.5 سے 7 فیصد کی شرح نمو درج کی جانے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرفہرست واقعات کو چھوڑ کر، آنے والے مالی سال میں مجموعی طور پر افراط زر کی شرح کم رہنے کا امکان ہے۔ دریں اثنا، ہم ان توقعات کا ذکر کر رہے ہیں جو اس سال کے بجٹ سے ہیں۔

      نرملا سیتارمن کے پانچویں بجٹ سے یہ ہیں بڑی امیدیں

      انکم ٹیکس میں راحت: تنخواہ دار پیشہ ور وہ ٹیکس دہندگان ہیں جو بجٹ سے سب سے زیادہ توقعات رکھتے ہیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے متوسط ​​طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ وزیر مالیات مڈل کلاس کو بہت ضروری راحت فراہم کرنے کے لیے انکم ٹیکس سلیب میں تبدیلی کرسکتی ہیں۔ حال ہی میں سیتارمن نے کہا تھا کہ وہ خود کو ایک مڈل کلاس کے طور پر پہچانتی ہیں اور اس طبقے کی جانب سے مقابلہ کیے جانے والے دباو کو سمجھتی ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:

      عام بجٹ کو لے کر 12 فروری تک ملک گیر مہم چلائے گی بی جے پی، جانئے کیا ہے اس کی وجہ

      یہ بھی پڑھیں:

      رئیل اسٹیٹ سیکٹر: رئیل اسٹیٹ سیکٹر کوویڈ-19 وبا کی وجہ سے سوکھے کے دور کے بعد واپس اچھال بنانے میں کامیاب رہا ہے۔ اہم امیدوں میں ٹیکس میں چھوٹ، اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی، سیمنٹ اور اسٹیل جیسے خام مال پر جی ایس ٹی میں کمی شامل ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: