اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Budget 2023: مرکزی بجٹ میں سستی، مہنگی اشیاء کاتوازن کیسےہوگاقائم؟ روٹی، کپڑا و مکان پرایک نظر

    زیادہ لاگت کو دیکھتے ہوئے اس سال خوراک کی افراط زر بھی کمی ہو سکتی ہے۔

    زیادہ لاگت کو دیکھتے ہوئے اس سال خوراک کی افراط زر بھی کمی ہو سکتی ہے۔

    جب گھر کی لاگت کی بات آتی ہے تو سیمنٹ اور اسٹیل جیسی سپلائیز پر جی ایس ٹی کی ممکنہ کمی سے تعمیراتی لاگت پر بھی اثر پڑے گا، جو ڈویلپرز کو کم لاگت والے مکان فراہم کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      مرکزی بجٹ (Union Budget 2023): کیا سستا ہے، کیا مہنگا ہے؟ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج بروم بدھ (1 فروری 2023) کو پارلیمنٹ میں مالی سال 24-2023 کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ بجٹ کی پیش کش اقتصادی سروے 23-2022 پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے ایک دن بعد ہوگی۔ یہ سیتا رمن کے ذریعہ پیش کیا جانے والا پانچواں مرکزی بجٹ ہے اور اگلے سال کے شروع میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے مرکز کا آخری مکمل بجٹ ہوگا۔

      رواں مالی سال میں کئی غیر ضروری اشیاء مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔ پرائیویٹ جیٹ طیارے، ہیلی کاپٹر، زیورات، ہائی اینڈ الیکٹرانک آئٹمز، ہائی گلوس پیپر اور وٹامنز ان 35 اشیاء میں شامل ہیں جن کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔ ان غیر ضروری اشیاء کی فہرست کئی وزارتوں کی سفارشات پر بنائی گئی ہے۔ پچھلے دو سال کی طرح اس سال بھی سیتا رمن کی طرف سے پیپر لیس بجٹ پیش کیا جائے گا، جو لوگوں کے لیے اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں سمارٹ فونز پر موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے دستیاب ہوگا۔

      ہر سال کی طرح اس سال بھی لوگوں کی نظریں اس بات پر لگی ہوئی تھیں کہ مرکزی بجٹ ان کے روزمرہ کے اخراجات اور عام آدمی کی جیب پر کیا اثر ڈالے گا۔ کسی بھی درآمدی شے کے سستے یا مہنگے ہونے پر کیا اثر پڑتا ہے، اس پر سیس ڈیوٹی میں کمی یا اضافہ ہے۔ مالی سال 2023 میں حکومت سے توقع ہے کہ مقامی (ملکی) اشیا و خدمات کی تیاری کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے نقلی زیورات، چھتریاں اور ائرفون جیسی اشیاء پر درآمدی ٹیرف بڑھائے گی۔ زرد دھات کی درآمدات کو کم کرنے کے لیے 2022 میں سونے پر درآمدی ٹیرف بھی بڑھا دیا گیا تھا۔

      فری پریس جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق اس سال کے بجٹ میں خوراک اور کھاد کے لیے دی جانے والی سبسڈی میں 17 بلین ڈالر کی نمایاں کمی متوقع ہے۔ ہر سال بارش اور سیلاب سے فصلوں کو نقصان ہوتا ہے، اسی تناظر میں زراعت کے لیے زیادہ لاگت کو دیکھتے ہوئے اس سال خوراک کی افراط زر بھی کمی ہو سکتی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      الماری یا کپڑے کی صنعت ٹیک اپ گریڈیشن کے متبادل کے طور پر ایک اور پی ایل آئی اسکیم کے ساتھ کپاس کی لاگت کے استحکام کے لیے ایک فنڈ پیش کیا جائے گا۔ یہ کپاس پر 11 فیصد درآمدی ڈیوٹی ختم کرنا بھی چاہتا ہے اور برآمدات کے خلاف ڈیوٹی فری درآمدات کو بحال کرنا چاہتا ہے۔ بجٹ 2023 ان مطالبات پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے، سال کے لیے کپڑوں اور ملبوسات کی قیمتوں کو متاثر کرے گا۔

      جب گھر کی لاگت کی بات آتی ہے تو سیمنٹ اور اسٹیل جیسی سپلائیز پر جی ایس ٹی کی ممکنہ کمی سے تعمیراتی لاگت پر بھی اثر پڑے گا، جو ڈویلپرز کو کم لاگت والے مکان فراہم کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: