اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Budget 2023: مرکزی بجٹ میں انکم ٹیکس پر کیاہوگاخاص؟ یہ ہیں 5 متوقع انکم ٹیکس سےمتعلق اعلانات

    بجٹ 23-2022 میں دفعہ 80C کے تحت انکم ٹیکس کٹوتیوں کی حد کو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

    بجٹ 23-2022 میں دفعہ 80C کے تحت انکم ٹیکس کٹوتیوں کی حد کو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

    بجٹ 23-2022 میں دفعہ 80C کے تحت انکم ٹیکس کٹوتیوں کی حد کو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس کے مقابلے میں فی الحال 1.5 لاکھ روپے ہے۔ انکم ٹیکس کٹوتیوں کا تعلق مخصوص کٹوتیوں سے ہے جو ٹیکس دہندہ کی گئی سرمایہ کاری (سیکشن 80C) یا خرچ شدہ رقم (سیکشن 80D یا سیکشن 80E) کی وجہ سے حاصل کرنے کا اہل ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      مرکزی بجٹ 24-2023 آج بدھ ( 1 فروری 2023) کو پیش ہونے جا رہا ہے اور لوگ انکم ٹیکس کی شرحوں اور سلیبس سے متعلق اعلانات جاننے کے لیے انتظار کر رہے ہیں۔ فی الحال تجزیہ کار زیادہ کٹوتی کی حد کے علاوہ انکم ٹیکس کی چھوٹ کی حد میں اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔ یونین بجٹ 2023 پر لائیو اپ ڈیٹس کے لیے یہاں کلک کریں۔

      مزید ٹیکس پر چھوٹ:

      پچھلے سال حکومت نے بجٹ 23-2022 میں کسی نئی شق کا اعلان نہیں کیا تھا۔ اب بجٹ 2023 میں یہ توقع ہے کہ حکومت انفرادی ٹیکس دہندگان کو ٹیکس چھوٹ یا چھوٹ کی حد بڑھا کر ریلیف دے گی۔ تنخواہ دار ملازمین ہندوستان میں ٹیکس دینے والوں میں سے ایک ہیں۔ ان کی تنخواہ 2.5 لاکھ روپے سالانہ تک ٹیکس سے مستثنیٰ ہے۔ انکم ٹیکس ٹیکس دہندگان پر سلیب سسٹم کی بنیاد پر لگایا جاتا ہے۔

      اس کے علاوہ اگر کل تنخواہ ایک سال میں 5 لاکھ روپے سے کم ہے، تو یہ بھی ٹیکس سے پاک ہے۔ تاہم، یہ دفعہ 87A کے تحت چھوٹ ہے۔ اگر تنخواہ ایک سال میں 5 لاکھ روپے سے اوپر جاتی ہے، تو 2.5 لاکھ روپے کی چھوٹ کی حد کے علاوہ پوری رقم پر ٹیکس لاگو ہوگا۔ اب، استثنیٰ کی حد کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

      ٹیکس کٹوتی کی حد میں اضافہ:

      بجٹ 23-2022 میں دفعہ 80C کے تحت کٹوتیوں کی حد کو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس کے مقابلے میں فی الحال 1.5 لاکھ روپے ہے۔ انکم ٹیکس کٹوتیوں کا تعلق مخصوص کٹوتیوں سے ہے جو ٹیکس دہندہ کی گئی سرمایہ کاری (سیکشن 80C) یا خرچ شدہ رقم (سیکشن 80D یا سیکشن 80E) کی وجہ سے حاصل کرنے کا اہل ہے۔

      رئیل اسٹیٹ سیکٹر بھی حکومت پر زور دے رہا ہے کہ وہ سیکشن 80C کے علاوہ رئیلٹی کی خریداری کے لیے علیحدہ کٹوتی فراہم کرے۔ موجودہ 80C کی حد تقریباً ایک دہائی قبل طے کی گئی تھی۔

      مزید ہوم لون ٹیکس مراعات:

      ہوم لون پرنسپل اور سود کی ادائیگیوں پر ٹیکس چھوٹ میں اضافے کے آس پاس بھی توقعات ہیں۔

      ٹیکس ٹو ون (Tax2win) کے سی ای او اور شریک بانی ابھیشیک سونی نے کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس کٹوتی کا دعوی ہوم لون کے سود کی ادائیگی پر کیا جا سکتا ہے وہ خود قبضہ شدہ جائیداد پر فی مالی سال 2 لاکھ روپے ہے۔ تاہم گزشتہ پانچ سال میں ملک بھر میں جائیداد کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں گزشتہ برسوں میں 6 تا 7 فیصد کی افراط زر بھی دیکھی گئی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      انھوں نے کہا کہ مکانات کے موجودہ پرائس بینڈ کو دیکھتے ہوئے سیکشن 24(b) کے مطابق ہاؤسنگ لون پر 2 لاکھ روپے کی ٹیکس سیونگ کیپ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جائیداد کی قیمت سے قطع نظر حد کو کم از کم 3 لاکھ روپے تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔

      ایل ٹی سی جی ٹیکس ریلیف:

      یہ بھی توقعات ہیں کہ حکومت بجٹ 2023 کے ذریعے مارکیٹ میں خوردہ میوچل فنڈ اور اسٹاک سرمایہ کاروں کو طویل مدتی کیپٹل گین (LTCG) ٹیکس میں ریلیف فراہم کرے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: