اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مرکزی بجٹ 2023: وقفہ صفر نہیں ہوگا، 31 جنوری اور 1 فروری کو پارلیمنٹ میں وقفہ سوالات

    ٹیکس دہندگان توقع کر رہے ہیں کہ اس سال ان کو راحت مل سکتی ہے۔

    ٹیکس دہندگان توقع کر رہے ہیں کہ اس سال ان کو راحت مل سکتی ہے۔

    بجٹ سیشن کا یہ حصہ 13 فروری تک جاری رہے گا۔ بجٹ سیشن کا دوسرا حصہ 13 مارچ کو چھٹی کے بعد 6 اپریل تک شروع ہوگا۔ اس حصے کے دوران مختلف وزارتوں کے لیے گرانٹس کے مطالبے پر بحث ہوگی اور مرکزی بجٹ کو منظور کیا جائے گا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      ہفتہ کو جاری ہونے والے پارلیمانی بلیٹن میں کہا گیا کہ بجٹ اجلاس کے پہلے دو دنوں کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں صفر کا وقت اور سوالیہ وقت نہیں ہوگا۔ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری کو سنٹرل ہال میں صدر دروپدی مرمو کے دونوں ایوانوں سے خطاب کے ساتھ شروع ہوگا۔ اجلاس کے دوسرے دن وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ بعد میں بجٹ راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا۔

      بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ 31 جنوری کو دونوں ایوانوں سے صدر کے خطاب اور یکم فروری کو مرکزی بجٹ کی پیش کش کی وجہ سے دونوں دنوں میں کوئی زیرو آور (وقفہ صفر) نہیں ہوگا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ممبران کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ ’زیرو آور‘ کے دوران اٹھائے گئے فوری عوامی اہمیت کے معاملات 2 فروری 2023 سے اٹھائے جائیں گے۔ 2 فروری سے دونوں ایوانوں میں ’صدر کے خطاب کے شکریہ کی تحریک‘ پر بحث ہوگی جس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں جواب دیں گے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      بجٹ سیشن کا یہ حصہ 13 فروری تک جاری رہے گا۔ بجٹ سیشن کا دوسرا حصہ 13 مارچ کو چھٹی کے بعد 6 اپریل تک شروع ہوگا۔ اس حصے کے دوران مختلف وزارتوں کے لیے گرانٹس کے مطالبے پر بحث ہوگی اور مرکزی بجٹ کو منظور کیا جائے گا۔

      اس عرصے کے دوران حکومت کی جانب سے دیگر قانون سازی کے کام بھی شروع کیے جائیں گے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: