اپنا ضلع منتخب کریں۔

    خوشخبری! جلد بڑھ سکتی ہے EPFO کی تنخواہ کی حد، نئی تبدیلیوں سے کروڑوں ملازمین کو ہوگا فائدہ

    ای ٹی میں ایک رپورٹ کے مطابق، ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ای پی ایف او کوریج پر ایڈہاک کمیٹی نے ای پی ایف ایکٹ کے خطوط پر تنخواہ کی حد بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر ای پی ایف او EPFO   کا سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز اسے لاگو کرتا ہے تو مہنگائی کے اس دور میں ملازمین کو بہت فائدہ ہوگا۔

    ای ٹی میں ایک رپورٹ کے مطابق، ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ای پی ایف او کوریج پر ایڈہاک کمیٹی نے ای پی ایف ایکٹ کے خطوط پر تنخواہ کی حد بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر ای پی ایف او EPFO کا سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز اسے لاگو کرتا ہے تو مہنگائی کے اس دور میں ملازمین کو بہت فائدہ ہوگا۔

    ای ٹی میں ایک رپورٹ کے مطابق، ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ای پی ایف او کوریج پر ایڈہاک کمیٹی نے ای پی ایف ایکٹ کے خطوط پر تنخواہ کی حد بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر ای پی ایف او EPFO کا سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز اسے لاگو کرتا ہے تو مہنگائی کے اس دور میں ملازمین کو بہت فائدہ ہوگا۔

    • Share this:
      EPFO Update: ای پی ایف او EPFO ​​سے جڑی ایک اہم خبر سامنے آرہی ہے۔ ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (EPFO) کے تحت تنخواہ کی موجودہ حد 15,000 روپے سے بڑھا کر 21,000 روپے ماہانہ کی جا سکتی ہے۔ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اجرت کی حد میں اضافے کی تجویز کی حمایت کی ہے۔

      اس تجویز کے نفاذ سے 75 لاکھ ملازمین ای پی ایف او کے دائرہ کار میں آجائیں گے۔ اس دائرے میں آنے کے بعد انہیں ای پی ایف او کی مختلف اسکیموں کا فائدہ بھی ملے گا۔ ای پی ایف او نے اس سلسلے میں تقریباً چار سال قبل وزارت خزانہ کو ایک تجویز بھیجی تھی۔

      سال 2014 میں تنخواہ کی حد میں اضافہ کیا گیا تھا۔
      اس اعلیٰ کمیٹی نے کہا کہ اس کے فوائد اور نقصانات کو دیکھتے ہوئے حکومت اسے بعد میں بھی نافذ کر سکتی ہے۔ فی الحال، EPFO ​​کا لازمی رکن بننے کے لیے تنخواہ کی حد 15000 روپے ہے۔ اگر یہ حد بڑھے گی تو لاکھوں ملازمین اس کے دائرہ کار میں آجائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں ای پی ایف او کی سہولیات کا فائدہ بھی ملے گا۔ سال 2014 میں پی ایف کے لیے تنخواہ کی حد میں اضافہ کیا گیا تھا۔ پھر اسے 6,500 سے بڑھا کر 15,000 روپے کر دیا گیا۔

      ملازمین کو ہوگا فائدہ ۔
      ای ٹی میں ایک رپورٹ کے مطابق، ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ای پی ایف او کوریج پر ایڈہاک کمیٹی نے ای پی ایف ایکٹ کے خطوط پر تنخواہ کی حد بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر ای پی ایف او کا سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز اسے لاگو کرتا ہے تو مہنگائی کے اس دور میں ملازمین کو بہت فائدہ ہوگا۔

      یہ بھی پڑھیں: یہ کمپنی کھولے Jobs کا پٹارا، سال بھر میں ایک لاکھ لوگوں کو ملے گی نوکری

      "بیلنس شیٹ پر دباؤ"
      کمیٹی کے مطابق اس تجویز پر آجروں کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے ان کی بیلنس شیٹس دباؤ میں ہیں۔ اس لیے وقت کا تقاضہ ہے کہ ایسی تجویز کو عملی جامہ پہنایا جائے۔

      یہ ضرور پڑھئے: ایک ہی Savings Account رکھنا نہیں ہے سمجھداری، کہیں آپ بھی تو نہیں کر رہے یہ بڑی غلطی

      اس سے آجروں کے ساتھ ساتھ حکومت پر بھی بوجھ بڑھے گا۔ فی الحال، حکومت EPFO ​​کی پنشن اسکیم یعنی EPF میں ہر سال 6,750 کروڑ روپے دیتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت حکومت ای پی ایف او ممبران کی کل تنخواہ کا 1.16 فیصد حصہ دیتی ہے۔

      موجودہ قوانین کے مطابق، 20 یا اس سے زیادہ ملازمین والی کمپنی کے لیے EPFO ​​میں رجسٹر ہونا لازمی ہے۔ ساتھ ہی، 15000 روپے سے کم تنخواہ والے ملازمین کے لیے EPF اسکیم لازمی ہے۔ تنخواہ کی حد 21,000 روپے تک بڑھنے سے زیادہ سے زیادہ ملازمین ریٹائرمنٹ پلان کے دائرے میں آئیں گے۔ اس کے ساتھ تنخواہ کی حد ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ESIC) کے برابر ہو جائے گی۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: