اپنا ضلع منتخب کریں۔

    حکومت کا بڑا فیصلہ: سستے ہوں گے پٹرول۔ڈیزل اور ہوائی ایندھن! کمپنیوں پر 13 روپے فی لیٹر تک ایکسپورٹ ٹیکس عائد

    export tax om fuel: اگر ملک میں پیدا ہونے والا خام تیل باہر برآمد کیا جائے تو کمپنیوں کو 23 ہزار 230 روپے فی ٹن اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ یہ قدم عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر گھریلو پیداوار کو باہر جانے سے روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    export tax om fuel: اگر ملک میں پیدا ہونے والا خام تیل باہر برآمد کیا جائے تو کمپنیوں کو 23 ہزار 230 روپے فی ٹن اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ یہ قدم عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر گھریلو پیداوار کو باہر جانے سے روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    export tax om fuel: اگر ملک میں پیدا ہونے والا خام تیل باہر برآمد کیا جائے تو کمپنیوں کو 23 ہزار 230 روپے فی ٹن اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ یہ قدم عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر گھریلو پیداوار کو باہر جانے سے روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    • Share this:
      حکومت نے گھریلو بازار میں پٹرول، ڈیزل اور ہوائی ایندھن کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے آج بڑا فیصلہ کیا ہے۔ اب کمپنیوں کو ان مصنوعات کی برآمد پر مزید ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ یہ قدم ریفائن کئے گئے پیٹرول اور ڈیزل کی برآمد کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

      حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یکم جولائی سے پیٹرول - ڈیزل اور ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کی برآمد پر اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ حکومت نے پٹرول اور اے ٹی ایف کی برآمد پر 6 روپے فی لیٹر ایکسپورٹ ٹیکس عائد کر دیا ہے جب کہ ڈیزل کی برآمد پر 13 روپے فی لیٹر ٹیکس عائد کرنا ہو گا۔

      اگر ملک میں پیدا ہونے والا خام تیل باہر برآمد کیا جائے تو کمپنیوں کو 23 ہزار 230 روپے فی ٹن اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ یہ قدم عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر گھریلو پیداوار کو باہر جانے سے روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

      منی لانڈرنگ کیس میں Satyendra jain پر کسا شکنجہ، ED نے دو اور لوگوں کو کیا گرفتار





      کچھ پروڈیوسروں کے لیے رعایت
      حکومت نے کہا ہے کہ ایکسپورٹ فوکس کرنے والی ریفائنریز کو نئے ٹیکس سے چھوٹ رہے گی لیکن انہیں پہلے اپنی ڈیزل کی پیداوار کا 30 فیصد مقامی مارکیٹ میں فروخت کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ وہ لوگ جو چھوٹے پروڈیوسر  ہیں اور جن کی گزشتہ مالی سال میں کل پیداوار 20 لاکھ بیرل سے کم تھی، وہ بھی نئے قوانین سے مستثنیٰ ہوں گے۔ , گھریلو پیداوار کو بڑھاوا دینے کیلئے گزشتہ سال سے کے مقابلے زیادہ تیل پیدا کرنے والی کمپنیاں اضافی مصنوعات پر بھی سیس نہیں لگایا جائے گا۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: