اپنا ضلع منتخب کریں۔

    یکم جنوری سے بازار میں لوٹ آئیں گے1000کے نوٹ! 2000 کے نوٹوں کی ہوگی بینک واپسی، جانئے حقیقت

    پی آئی بی نے ایک ٹویٹ میں اس بارے میں معلومات دی ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے پیغامات کو آگے نہ بھیجیں۔ پی آئی بی نے اس وائرل پیغام کو ٹویٹ میں بھی دکھایا ہے۔

    پی آئی بی نے ایک ٹویٹ میں اس بارے میں معلومات دی ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے پیغامات کو آگے نہ بھیجیں۔ پی آئی بی نے اس وائرل پیغام کو ٹویٹ میں بھی دکھایا ہے۔

    پی آئی بی نے ایک ٹویٹ میں اس بارے میں معلومات دی ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے پیغامات کو آگے نہ بھیجیں۔ پی آئی بی نے اس وائرل پیغام کو ٹویٹ میں بھی دکھایا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی. سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حکومت نے یکم جنوری 2023 سے ₹ 1000 کے نوٹ واپس لانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ پیغام جعلی ہے۔ پی آئی بی نے ایک ٹویٹ میں اس بارے میں معلومات دی ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے پیغامات کو آگے نہ بھیجیں۔ پی آئی بی نے اس وائرل پیغام کو ٹویٹ میں بھی دکھایا ہے۔

      وائرل پیغام میں لکھا گیا ہے، “یکم جنوری سے 1000 روپے کا نیا نوٹ آنے والا ہے، 2000 کے نوٹ بینک میں واپس آ جائیں گے۔ آپ کو صرف ₹50000 جمع کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ اجازت بھی صرف 10 دن کے لیے ہوگی جس کے بعد 2000 کے نوٹوں کی کوئی قیمت نہیں رہے گی۔ اس لیے 2000 سے زیادہ نوٹ اپنے پاس نہ رکھیں۔ حالانکہ پی آئی بی نے اسے مکمل طور پر فرضی قرار دیا ہے۔

      آپ کو بتاتے چلیں کہ 2016 میں نوٹ بندی کے بعد 1000 کے نوٹوں کو گردش سے ہٹا دیا گیا تھا۔ ایسا کالے دھن کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔ اسی سال حکومت نے 2000 کے نئے نوٹ مارکیٹ میں  پیش کئے تھے۔

       

      نئے سال میں اتنے دن بند رہیں گے بہار کے اسکول، ابھی سے کر سکتے ہیں گھومنے کا پلان

      لکھنؤ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رات 10بجے کے بعد انٹری اور اگزٹ بند، گائیڈ لائن جاری

      2000 کے نوٹوں کی چھپائی روک دی گئی۔
      حال ہی میں، پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں، مرکزی حکومت نے کہا کہ نئے 2000 کے نوٹوں کی چھپائی کے لیے 2018-19 کے بعد کوئی نیا آرڈر نہیں دیا گیا ہے۔ اسے آسان الفاظ میں سمجھیں تو 2000 کے نئے نوٹوں کی چھپائی شاید روک دی گئی ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: