پاکستان سے تین گنا امیر ہے اپنی دہلی! بھروسہ نہیں تو پڑھیے یہ رپورٹ

پاکستان سے تین گنا امیر ہے اپنی دہلی! بھروسہ نہیں تو پڑھیے یہ رپورٹ

پاکستان سے تین گنا امیر ہے اپنی دہلی! بھروسہ نہیں تو پڑھیے یہ رپورٹ

آپ کو بھروسہ نہیں ہوگا کہ ہندوستان سے جنگ لڑتے لڑتے یہ ملک اتنا تباہ ہوچکا ہے کہ یہ ہماری اپنی پیاری دہلی سے بھی مقابلہ نہیں کرسکتا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    پاکستان اپنی تاریخ کے سب سے برے دور سے گزر رہا ہے۔ اس کی اس زبوں حالی کے لیے کوئی دوسرا ذمہ دار نہیں ہے۔ دہائیوں سے ہندوستان سے نفرت کی آگ میں جل رہے اس ملک میں آج روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ یہ ملک بھیانک اقتصادی بحران کی جاب بڑھ رہا ہے۔ اس کے خیر خواہ مانے جانے والے ممالک نے بھی اب اس کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ اب دنیا کی نظر اس بات پر ہے کہ یہ ملک کس طرح اس موجودہ بحران سے ابھرتا ہے۔ لیکن آج ہم پاکستان کی اس بربادی کے وجوہات کے بارے میں نہیں بلکہ ایک حقیقت سے آپ کو واقف کرائیں گے۔

    دراصل، نفرت اور مذہب کی بنیاد پر اپنی ایک الگ دنیا بسانے چلے پاکستان کے حکمراں آج دنیا کے سامنے منہ دکھانے لائق نہیں ہیں۔ آپ کو بھروسہ نہیں ہوگا کہ ہندوستان سے جنگ لڑتے لڑتے یہ ملک اتنا تباہ ہوچکا ہے کہ یہ ہماری اپنی پیاری دہلی سے بھی مقابلہ نہیں کرسکتا۔ ہماری اپنی دہی ہی کئی معاملوں میں پورے پاکستان سے آگے ہے۔

    پاکستان سے تین گنا امیر ہے دہلی

    ہم یہاں دہلی کی دولت کی علامت گاڑیوں کی فروخت، اور پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کی بات کر رہے ہیں۔ سال 2022 میں صرف دہلی میں چھ لاکھ سے زیادہ گاڑیاں فروخت ہوئیں جو کہ 2021 کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ تھیں۔ ویسے بھی 2021 میں آٹوموبائل انڈسٹری کورونا کی وجہ سے قدرے متاثر ہوئی تھی۔ ملک کے آٹوموبائل سیکٹر نے بہت ترقی کی ہے۔ یہاں ہر ہفتے ایک سے بڑھ کر ایک کاریں لانچ کی جاتی ہیں۔ آج دنیا کی تقریباً تمام بڑی کار کمپنیاں اپنی گاڑیاں ہندوستان میں فروخت کرتی ہیں۔ آٹوموبائل سیکٹر کی اس ترقی کا براہ راست تعلق ملک کی معاشی ترقی سے ہے۔ ملک میں ایسے گاہک ہیں جو یہ کاریں خریدتے ہیں، تب ہی یہ کمپنیاں کاروبار کرتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    پاکستان میں ہندو ڈاکٹر کا گولی مار کر قتل، ایک ماہ میں دوسری ٹارگٹ کلنگ

    یہ بھی پڑھیں:

    دوسری طرف ہمارا پڑوسی ملک پاکستان ہے۔ آج کی تاریخ میں وہاں کے لوگوں کی اکثریت روٹی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ایسے میں گاڑی خریدنے کی بات تو دور ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آٹوموبائل سیکٹر کی حالت بہت خراب ہے۔ گزشتہ سال اس ملک میں صرف 2.31 لاکھ گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔ پچھلے چند سالوں میں پاکستان کا یہی حال ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی نسبت تقریباً تین گنا زیادہ کاریں صرف ہماری دہلی میں فروخت ہوئیں۔ اگر ہم ملک بھر کے اعداد و شمار کی بات کریں تو سال 2022 میں پورے ملک میں 2.11 کروڑ سے زیادہ نجی گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ یعنی پاکستان سے تقریباً 100 گنا زیادہ۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: