اپنا ضلع منتخب کریں۔

    وزیرفائنانس سیتارمن نے کہا-سرمایہ کاری کے لیے باکس سے ہٹ کر سوچیں انڈسٹری، اسٹارٹ اپ سے کریں شراکت داری

    وزیرفائنانس سیتارمن نے کہا-سرمایہ کاری کے لیے لیک سے ہٹ کر سوچیں انڈسٹری، اسٹارٹ اپ سے کریں شراکت داری

    وزیرفائنانس سیتارمن نے کہا-سرمایہ کاری کے لیے لیک سے ہٹ کر سوچیں انڈسٹری، اسٹارٹ اپ سے کریں شراکت داری

    سیمینٹ پر جی ایس ٹی کی شرح 28 فیصدی سے کم کر نے کی مانگ پر سیتارمن نے کہا کہ اس پر غور کیا جائے گا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      وزیر فائنانس نرملا سیتا رمن نے کہا کہ انڈسٹری کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے باکس سے ہٹ کر سوچنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کی جائے تاکہ پروڈکٹ ڈیولپمنٹ میں ان کے ٹیکنالوجی کے حل کو بروئے کار لایا جا سکے۔

      وزیر خزانہ نے منگل کو کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے زیر اہتمام ایک مباحثے میں، کہا کہ ہندوستانی انڈسٹری کے قدآوروں کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے درکار اقدامات کے بارے میں آؤٹ آف دی باکس خیالات دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا، میں دیکھ رہی ہوں کہ اسٹارٹ اپس اور ان کے حل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ دراصل یہ حل آپ لوگوں کے لیے ہے۔ لیکن، اس کے لیے آپ کو ان جیسا تیز ہونا پڑے گا۔ اگر ایسا نہ ہوا تو وہ نئی صنعتوں یا کاروباری سرگرمیوں کی تلاش کریں گے۔

      نئے مواقع پر پہنچنے میں پی ایل آئی بہترین حل

      وزیرمالیات نے کہا، اسٹارٹ اپ کے ساتھ مل کر کام کرنے سے نئے مواقع تک پہنچ بنے گی۔ نئے ابھرتے ہوئے سیکٹرس کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم ایک اچھی پہل ہوسکتی ہے۔ لیکن، میں یہ بھی سوچتی ہوں کہ پی ایل آئی سے مختلف کون سی چیز ایسی ہے، جو آپ کو برتری دے سکتی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      تلنگانہ بجٹ 2023 میں اقلیتی بہبود کیلئےصرف 2200 کروڑروپےمختص، 12 فیصدتحفظات کاکیاہوگا؟

      یہ بھی پڑھیں:

      پی ایف اکاؤنٹ سے 5 سال سے پہلے نکالے پیسے تو تو دینا پڑے گا ٹیکس، بجٹ نے دیا بڑا جھٹکا!

      ضروری ہونے پر سیمنٹ پر جی ایس ٹی کی شرح ہوسکتی ہے کم

      سیمینٹ پر جی ایس ٹی کی شرح 28 فیصدی سے کم کر نے کی مانگ پر سیتارمن نے کہا کہ اس پر غور کیا جائے گا۔ ضروری ہونے پر جی ایس ٹی کونسل کی ریٹ فکسنگ کمیٹی کو غور کرنے کے لیے بھیجا جائے گا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: