اپنا ضلع منتخب کریں۔

    FM Exclusive: کریپٹو، کرنسی نہیں جب تک کہ RBI کے ذریعہ جاری نہ کیا جائے، نرملا سیتارامن کی وضاحت

    Youtube Video

    سیتارامن نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ مرکزی بینک ایک ڈیجیٹل کرنسی جاری کرے گا، جسے ’ڈیجیٹل روپیہ‘ (Digital Rupee) کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کرپٹو ڈیلز پر 30 فیصد ٹیکس عائد کرنا چاہتی ہے کیونکہ لوگ ان سے منافع کما رہے ہیں۔

    • Share this:
      وزیر خزانہ نرملا سیتارامن (Nirmala Sitharaman) نے نیٹ ورک 18 کے ایڈیٹر ان چیف راہول جوشی (Rahul Joshi) سے انٹرویو کے دوران عام بجٹ 2022 کے ضمن میں کئی موضوعات پر گفتگو کی ہے۔ اپنے خصوصی انٹرویو میں کرپٹو اثاثوں (Crypto Assets) پر 30 فیصد ٹیکس پر گفتگو میں وضاحت پیش کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کریپٹو کرنسی نہیں ہے، جب تک کہ اسے ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے ذریعہ جاری نہ کیا جائے۔ انھوں نے عام بجٹ 2022 میں ورچوئل ڈیجیٹل اثاثے (Virtual Digital Assets) کے بارے میں واضح کیا تھا۔

      اس سوال کے جواب میں کہ آیا حکومت کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی بل پیش کرنا چاہتی ہے؟ سیتا رمن نے پہلے ان کرپٹو اثاثوں پر مرکز کے موقف کو واضح کیا۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرنے کے وقت سے میں نے نجی طور پر تیار کردہ کرپٹو اثاثہ جات اور ڈیجیٹل کرنسی کیا ہو سکتی ہے کے درمیان یہ فرق کرنے کی کوشش کی ہے۔

      آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس (Shaktikanta Das) نے بارہا کہا ہے کہ مرکزی بینک کرپٹو کرنسیوں اور ہندوستان میں ان کے حالیہ رحجان کے بارے میں فکر مند ہے کیونکہ یہ اب بھی غیر منظم اثاثے ہیں۔ داس نے پہلے کہا تھا کہ کریپٹو کرنسیز آر بی آئی کے لیے کلی معیشت (Macro Economic) اور مالیاتی استحکام کے نقطہ نظر سے ایک سنگین تشویش درپیش ہے‘‘۔

      ہندوستان کی اپنی ورچوئل کرنسی لانے کے پیچھے مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے نیوز 18 کو بتایا کہ حکومت نجی طور پر تیار کردہ کرپٹو اثاثوں اور ڈیجیٹل کرنسی کے درمیان فرق کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

      وزیر خزانہ نے کہا کہ بلاک چین استعمال کرنے والے نجی لوگ اسے بناتے ہیں لیکن یہ کرنسی نہیں ہو سکتی۔ کرنسی تب ہوگی جب آر پی آئی اسے جاری کرے گا۔ اسی لیے ہم پارلیمنٹ گئے ہیں کہ ہم نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی جاری کرے گا۔

      سیتارامن نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ مرکزی بینک ایک ڈیجیٹل کرنسی جاری کرے گا، جسے ’ڈیجیٹل روپیہ‘ (Digital Rupee) کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کرپٹو ڈیلز پر 30 فیصد ٹیکس عائد کرنا چاہتی ہے کیونکہ لوگ ان سے منافع کما رہے ہیں۔ کیونکہ وہاں ایک خاص قسم کے منافع کے ساتھ لین دین ہوتا ہے۔ ہم نے اس پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی کے نام کا فیصلہ مرکزی کابینہ کرے گی۔ زیر بحث کرپٹو کرنسی بل پر وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت کوئی وضاحت نہیں ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: