اپنا ضلع منتخب کریں۔

    فوربس انڈیاکے100امیرترین افرادکی فہرست جاری،مجموعی طورپر 50فیصد دولت کاہوااضافہ

    فوربس 2021 کی امیر ترین شخصیات کی یہ فہرست شیئر ہولڈنگ، خاندانوں یا افراد ، اسٹاک ایکسچینجز ، تجزیہ کاروں اور ہندوستان کی ریگولیٹری ایجنسیوں سے حاصل کردہ مالی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کی گئی ہے۔ جس میں انن کی مجموعی دولت کے حساب سے امیر ترین شخصیت کا درجہ دیا گیا ہے۔

    فوربس 2021 کی امیر ترین شخصیات کی یہ فہرست شیئر ہولڈنگ، خاندانوں یا افراد ، اسٹاک ایکسچینجز ، تجزیہ کاروں اور ہندوستان کی ریگولیٹری ایجنسیوں سے حاصل کردہ مالی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کی گئی ہے۔ جس میں انن کی مجموعی دولت کے حساب سے امیر ترین شخصیت کا درجہ دیا گیا ہے۔

    فوربس 2021 کی امیر ترین شخصیات کی یہ فہرست شیئر ہولڈنگ، خاندانوں یا افراد ، اسٹاک ایکسچینجز ، تجزیہ کاروں اور ہندوستان کی ریگولیٹری ایجنسیوں سے حاصل کردہ مالی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کی گئی ہے۔ جس میں انن کی مجموعی دولت کے حساب سے امیر ترین شخصیت کا درجہ دیا گیا ہے۔

    • Share this:
      [سنگاپور: ہندوستان میں مہلک کووڈ۔19 کی دوسری لہر اس سال کے اوائل میں شروع ہوئی تھی، اس نے دنیا کی چھٹی بڑی معیشت میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا ہے۔ اس دوران ایک بڑھتی ہوئی اسٹاک مارکیٹ stock market نے 2021 کی فوربس فہرست (2021 Forbes list of India’s 100 Richest) میں شامل ہندوستان کے 100 امیر ترین افراد کی مشترکہ دولت کو 775 بلین ڈالر کا حساب لگایا ہے۔  جس میں 257 بلین ڈالر کا 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ فوربس کی مکمل فہرست www.forbes.com/india اور www.forbesindia.com پر دستیاب ہے۔ یہ فہرست فوربس ایشیا Forbes Asia کے اکتوبر کے شمارے اور فوربس انڈیا Forbes India کے نومبر کے شمارے میں بھی مل سکتی ہے۔


      اس سال میں 80 فیصد سے زیادہ شرکا نے اپنی دولت میں اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ ان میں سے 61 شرکا نے ایک بلین یا اس سے زیادہ کا اضافہ کیا ہے۔ اس فہرست میں سب سے پہلے مکیش امبانی Mukesh Ambani ہیں، جو 2008 کے بعد سے ہندوستان کے امیر ترین شخص ہیں۔ جن کی مجموعی مالیت 92.7 بلین ڈالر ہے۔ امبانی نے حال ہی میں اپنی ریلائنس انڈسٹریز Reliance Industries کی جانب سے 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ قابل تجدید توانائی کے حوالے سے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا ہے۔

      اجتماعی دولت میں اضافہ

      ہندوستان کے 100 امیر ترین افراد کی اجتماعی دولت میں اضافے کا پانچواں حصہ انفراسٹرکچر ٹائکون گوتم اڈانی Gautam Adani سے آیا، جو مسلسل تیسرے سال نمبر 2 پر ہیں۔ اڈانی فیصد اور ڈالر دونوں کے لحاظ سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے ہیں، انھوں نے ان کی خوش قسمتی کو تقریبا تین گنا بڑھا کر 74.8 بلین ڈالر کردیا جو پہلے 25.2 بلین ڈالر تھے، کیونکہ ان کی تمام درج کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ہوا ہے۔

      جملہ 31 بلین ڈالر کے ساتھ نمبر 3 پر شیو نادر Shiv Nadar ہیں۔ جو سافٹ وئیر کی بڑی کمپنی HCL ٹیکنالوجیز کے بانی ہیں، جنہوں نے ملک کے خوشگوار ٹیک سیکٹر سے اپنی خالص مالیت میں 10.6 بلین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ ریٹیلنگ میگنیٹ رادھاکشن دامانی Radhakishan Damani نے چوتھی پوزیشن برقرار رکھی، جن کی مجموعی مالیت 15.4 بلین ڈالر سے تقریبا دگنی ہو کر 29.4 بلین ڈالر ہو گئی، کیونکہ اس کے سپر مارکیٹ چین ایونیو سپر مارٹس Avenue Supermarts نے مارچ میں ختم ہونے والے مالی سال میں 22 نئے اسٹور کھولے تھے۔


      یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں آج تک 870 ملین سے زیادہ کووڈ۔19 ویکسین کا انتظام کیا گیا ہے، اسی بنا پر سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا Serum Institute of India سبھی کے شکریہ کا مستحق ہے، جو ارب پتی سائرس پونا والا Cyrus Poonawalla نے قائم کیا۔ یہ 19 بلین ڈالر کی مالیت کے ساتھ پہلے پانچ میں شامل ہے۔ ان کی نجی کمپنی کووی شیلڈ Covishield ویکسین کو آسٹرا زینیکا AstraZeneca سے لائسنس کے تحت بناتی ہے اور اس کے پاس کووڈ 19 کی دیگر ویکسین تیار کی جا رہی ہیں۔

      وی شیپڈ V-shaped معیشت کا تصور:

      ایشیا ویلتھ ایڈیٹر اور فوربس ایشیا کے انڈیا ایڈیٹر نازنین کرمالی Naazneen Karmali نے کہا کہ اس سال کی فہرست ہندوستان کی لچک اور کام کرنے کی روح کی عکاسی کرتی ہے یہاں تک کہ کووڈ 19 نے زندگی اور معاش دونوں پر بھاری اثر ڈالا ہے۔ وی شیپڈ V-shaped (ایسی معیشت جو تیزی سے زوال پذیر ہونے کے باوجود بہت جلد معاشی ترقی کے ثمرہ کو حاصل کرلیتی ہے) کی بحالی کی امیدوں نے اسٹاک مارکیٹ کی ریلی کو ہوا دی جس نے ہندوستان کے امیروں کی قسمت کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ یہ کم از کم خالص مالیت ہے، جو کہ 2 بلین ڈالر کے قریب ہے‘‘۔

      نئے امیروں کا نام بھی شامل!

      اس سال کی فہرست میں چھ نئے آنے والے بھی شامل ہیں۔ ان میں سے آدھے کیمیائی شعبے chemicals sector سے ہیں۔ ان میں اشوک بوب Ashok Boob (نمبر 93، دولت 2.3 بلین) شامل ہیں جن کی کلین سائنس اور ٹیکنالوجی Clean Science and Technology جولائی میں درج رہی۔ دیپک نائٹریٹ Deepak Nitrite کے دیپک مہتا Deepak Mehta (نمبر 97، دولت 2.05 بلین) اور الکل امائنز کیمیکلز Alkyl Amines Chemicals کے یوگیش کوٹھاری Yogesh Kothari (نمبر 100 ، دولت 1.94 بلین)۔ اور ڈاکٹر لال پتھ لیبز Dr Lal PathLabs کے ایگزیکٹو چیئرمین اروند لال Arvind Lal (نمبر 87 ، دولت 2.55 بلین) نے بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ پچھلے سال ٹیسٹنگ میں کورونا کی وجہ سے ان کی کمپنی کے حصص دوگنا ہوگئے تھے۔

      ملک کے آئی پی او رش نے جائیداد کے بڑے اور سیاستدان منگل پربھات لودھا Mangal Prabhat Lodha(نمبر 42 ، دولت 4.5 بلین) کو اپنے میکروٹیک ڈویلپرز کی اپریل لسٹنگ کے بعد صفوں میں واپس کردیا۔ واپس آنے والے چار دیگر افراد میں پرتھاپ ریڈی Prathap Reddy (نمبر 88 ، دولت 2.53 بلین) ہیں۔ جن کا لسٹڈ اپولو ہسپتال انٹرپرائز کووڈ 19 کے مریضوں کی جانچ اور علاج کر رہا ہے۔


      اس سال کی فہرست میں داخلے کے لیے بڑھتے ہوئے کٹ آف کو دیکھتے ہوئے پچھلے سال کے گیارہ فہرستیں چھوڑ دی گئیں۔ اس سال کی فہرست بنانے کے لیے کم از کم رقم 1.94 بلین ڈالر تھی جو گزشتہ سال 1.33 بلین ڈالر تھی۔

      ہندوستان میں سب سے اوپر 10 امیر ترین شخصیات یہ ہیں:

      • مکیش امبانی 92.7 بلین ڈالر

      • گوتم اڈانی 74.8 بلین ڈالر

      • شیو نادر؛ 31 بلین ڈالر

      • رادھاکشن دامانی 29.4 بلین ڈالر

      • سائرس پونا والا 19 بلین ڈالر

      • لکشمی متل 18.8 بلین ڈالر

      • ساوتری جندال 18 بلین ڈالر

      • اودے کوٹک 16.5 بلین ڈالر

      • پیلون جی مستری 16.4 بلین ڈالر

      • کمار برلا 15.8 بلین ڈالر


      یہ فہرست کیسے بنائی گئی؟

      فوربس 2021 کی امیر ترین شخصیات کی یہ فہرست شیئر ہولڈنگ، خاندانوں یا افراد ، اسٹاک ایکسچینجز ، تجزیہ کاروں اور ہندوستان کی ریگولیٹری ایجنسیوں سے حاصل کردہ مالی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کی گئی ہے۔ جس میں انن کی مجموعی دولت کے حساب سے امیر ترین شخصیت کا درجہ دیا گیا ہے۔  اس میں توسیع شدہ خاندانوں بشمول بجاج اور گودریج خاندان بھی شامل ہیں۔ 17 ستمبر تک اسٹاک کی قیمتوں اور ایکسچینج ریٹس کی بنیاد پر عوامی قسمت کا حساب لگایا گیا تھا۔ نجی کمپنیوں کی قدر اسی طرح کی کمپنیوں کی بنیاد پر کی گئی تھی جن کا عوامی طور پر کاروبار کیا جاتا ہے۔

      اس فہرست میں غیر ملکی شہری بھی شامل ہوسکتے ہیں جن کا کاروبار، رہائش یا ملک سے دیگر تعلقات ہیں یا وہ شہری جو ملک میں نہیں رہتے لیکن اہم کاروبار یا ملک سے دوسرے تعلقات رکھتے ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: