اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ربیع سیزن کے لیے 51 ہزار کروڑ کی کھاد سبسڈی کو حکومت دی منظوری

    ربیع سیزن کے لیے 51 ہزار کروڑ کی کھاد سبسڈی کو حکومت دی منظوری

    ربیع سیزن کے لیے 51 ہزار کروڑ کی کھاد سبسڈی کو حکومت دی منظوری

    حکومت نے کہا ہے کہ رواں ربیع سیزن میں زرعی شعبہ کی مدد کے پیش نظر گھریلو بازار میں مناسب قیمتوں پر فرٹیلائزر کی مناسب دستیابی بنائے رکھنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      رواں ربیع سیزن کے لیے مختلف فرٹیلائزروں کی قیمتوں کو مستحکم بنائے رکھنے کے لیے حکومت نے 51875 کروڑ روپے کی سبسڈی کو منظوری دی ہے۔ اس سے نیوٹرینٹس پر مبنی فاسفیٹک اور پوٹیشک فرٹیلائزر کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نرینر مودی کی صدارت میں بدھ کو اقتصادی معاملوں کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ یہ فیصلہ یکم اکتوبر سے رواں ربیع سیزن کی کھیتی پر 31 مارچ 2023 تک لاگو رہے گا۔

      سی سی ای اے کے فیصلے
      سی سی ای اے ے فیصلے سے فی کلوگرام نائیٹروجن پر 98.02 روپے، فاسفورس پر 66.93 روپے، پوٹاش پر 23.65 روپے اور سلفر پر 6.12 روپے فی کلوگرام کی سبسڈی دی جائے گی۔ اس میں یوریا (نائیٹروجن) کی قیمت حکومت مقرر کرتی ہے، جب کہ نیوٹرینٹس پر مبنی فرٹیلائزر (این بی ایس) یعنی ڈی اے پی، این پی کے، ایم او پی جیسے مکس فرٹیلائزر کی قیمت کمپنیاں طئے کرتی ہیں۔ حالانکہ اس پر حکومت کی پوری نظر رہتی ہے، تا کہ کسانوں کو مناسب قیمتوں پر کھاد کی دستیابی بنی رہے گی۔

      یہ بھی پڑھیں:
      آربی آئی کی جانب سےڈیجیٹل کرنسی پرکام جاری، ان9بینکوں کوڈیجیٹل کرنسی ٹریڈنگ کی ملےگی اجازت

      یہ بھی پڑھیں:
      پٹرول۔ڈیزل کی قیمتوں میں ہوگی 2روپئے تک کی کٹوتی! کیا ہے حکومت کی پلاننگ؟

      اکتوبرمیں بےروزگاری کی شرح میں بےانتہااضافہ، ملازمتوں کی رفتار میں کمی، CMIE کی رپورٹ

      کھاد کی مناسب دستیابی
      مرکز کی مودی حکومت نے کہا ہے کہ رواں ربیع سیزن میں زرعی شعبہ کی مدد کے پیش نظر گھریلو بازار میں مناسب قیمتوں پر فرٹیلائزر کی مناسب دستیابی بنائے رکھنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ گزشتہ خریف سیزن (چھ مہینے) کے لیے کھاد پر مجموعی طور پر 60939.23 کروڑ روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا گیا تھا۔ این بی ایس اسکیم کی شروعات اپریل 2010 میں کی گئی تھی۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: