کووڈ۔19 کے بعد عالمی کساد بازاری کےخطرات میں مزیداضافہ تشویشناک، عالمی مالیاتی فنڈکی وضاحت
کووڈ 19 وبائی مرض کے بعد یہ پہلی ملاقات ہوگی۔
جارجیوا نے کہا کہ پالیسی سازوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بڑھتی ہوئی نزاکت کے اس دور کو خطرناک نئے معمول بننے سے روکا جا سکے لیکن انھوں نے متنبہ کیا کہ یہ عمل تکلیف دہ ہوگا اور تسلیم کیا کہ اگر مرکزی بینک قیمتوں کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے بہت زیادہ جارحانہ انداز میں حرکت کرتے ہیں تو یہ طویل معاشی بدحالی کا باعث بن سکتا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے جمعرات کو عالمی پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ ایک خطرناک نئے معمول سے بچنے کے لیے ٹھوس اقدام کریں کیونکہ بار بار اقتصادی جھٹکوں سے دنیا بھر میں کساد بازاری کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ اگلے ہفتے فنڈ کے سالانہ اجلاس سے قبل ایک تقریر میں عالمی مالیاتی فنڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ سب سے پہلے اس طرح کے چیلنجوں سے نمٹنا ضروری ہے۔ اس کے ذریعے عالمی معیشت کو مستحکم کیا جاسکتا ہے۔
جارجیوا نے کہا کہ پالیسی سازوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بڑھتی ہوئی نزاکت کے اس دور کو خطرناک نئے معمول بننے سے روکا جا سکے لیکن انھوں نے متنبہ کیا کہ یہ عمل تکلیف دہ ہوگا اور تسلیم کیا کہ اگر مرکزی بینک قیمتوں کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے بہت زیادہ جارحانہ انداز میں حرکت کرتے ہیں تو یہ طویل معاشی بدحالی کا باعث بن سکتا ہے۔ 180 سے زائد ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنر اگلے ہفتے واشنگٹن میں 2019 کے بعد سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کی پہلی مکمل طور پر فزیکل میٹنگ میں جمع ہوں گے۔ کووڈ 19 وبائی مرض کے بعد یہ پہلی ملاقات ہوگی۔ یہ میٹنگیں عالمی معیشت کے لیے ایک مشکل میں کی جائے گی، وبائی مرض بڑی حد تک قابو میں ہے، لیکن بڑھتی ہوئی قیمتیں اور سود کی بڑھتی ہوئی شرحیں اب پوری دنیا میں دوبارہ گونجنے کا خطرہ لاحق ہیں۔
آئی ایم ایف کے سربراہ نے کہا کہ اہم مرکزی بینکوں کے لیے مہنگائی کے خلاف جنگ میں پیچھے ہٹنا ایک مجبوری ہوگی جو چار دہائیوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جارجیوا نے اے ایف پی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ افراط زر کی شرح بدستور برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریک عالمی منظر نامے کے درمیان کساد بازاری کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
اگلے ہفتے شائع ہونے والی رپورٹ میں عالمی معیشت کے لیے اپنی 2023 کی پیشن گوئی کو ایک بار پھر کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ جولائی میں آئی ایم ایف نے اس سال کے لیے اپنی ترقی کی پیشن گوئی کو کم کر کے 3.2 فیصد کر دیا اور اگلے سال کے لیے اسے 2.9 فیصد کر دیا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔