عام بجٹ 2023 کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔ حکومت یکم فروری 2023 کو پیش ہونے والے بجٹ میں ملازمین کے لیے انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ 80 سی کے تحت سرمایہ کاری پر چھوٹ اور اسٹینڈرڈ ڈیڈکشن کی حد کو بڑھاسکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس وصولی کے محاذ پر رواں مالی سال حکومت کے لیے اچھا رہا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی چیلنجوں اور غیر یقینی صورتحال کے درمیان بجٹ میں معیشت کی رفتار بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔ یہ تب ہی ممکن ہے جب کھپت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
ذرائع کی مانیں تو حکومت 80 سی کے تحت چھوٹ کی حد کو بڑھا کر 2.5 لاکھ روپے کرسکتی ہے۔ ابھی یہ حد 1.5 لاکھ روپے ہے جس میں گزشتہ 2014-15 کے بعد سے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اس دوران 80 سی کے تحت چھوٹ کی حد کو ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 1.5 لاکھ روپے کیا گیا تھا۔ انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) کا کہنا ہے کہ 80 سی کا دائرہ بڑھانے سے عام لوگوں کو بڑے پیمانے پر بچت کا موقع ملے گا۔ وہیں، ذرائع نے کہا کہ اسٹینڈرڈ ڈیڈکشن کی موجودہ 50000 روپے کی حد کو بڑھا کر 75 ہزار روپے کیا جاسکتا ہے۔ کے پی ایم جی نے اسے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کرنے کی مانگ کی ہے۔ یہ بھی پڑھیں:
پی پی ایف کے لیے الگ سے چھوٹ کی مانگ پبلک پراویڈنٹ فنڈ (پی پی ایف) میں شراکت کی سالانہ حد کو موجودہ 1.5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ کئی سالوں سے اس میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ لائف انشورنس پلان، بچوں کی ٹیوشن فیس، میوچل فنڈز کی ٹیکس اسکیمیں پہلے ہی 80سی کے دائرے میں آتی ہیں۔ لہذا، پی پی ایف میں مناسب شراکت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے لیے الگ سے چھوٹ کا پروویژن ہونا چاہیے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔