ہندوستان۔روس کےدرمیان ہوائی سفر ہوگا آسان، پروازوں کی تعداد میں ہوگااضافہ

کوئی ہندوستانی ایئر لائن روس کے لیے پرواز نہیں کر رہی ہے۔

کوئی ہندوستانی ایئر لائن روس کے لیے پرواز نہیں کر رہی ہے۔

ہندوستان نے اصولی طور پر روسی ایئر لائنز کے ذریعہ ہندوستان کے لئے چلنے والی ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 52 سے بڑھا کر 64 کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ اس سلسلے میں دو طرفہ فضائی خدمات کے معاہدے میں مناسب وقت پر ترمیم کی جائے گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    ہندوستان اور روس نے اپنے دو طرفہ فضائی خدمات کے معاہدے پر نظر ثانی کرنے پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے تحت روسی ایئر لائنز کو ہندوستان کے مختلف شہروں کے لیے ہفتہ وار 64 پروازیں چلانے کی اجازت ہوگی۔ ایک سینئر افسر نے یہ جانکاری دی۔ ہندوستان نے اصولی طور پر روسی ایئر لائنز کے ذریعہ ہندوستان کے لئے چلنے والی ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 52 سے بڑھا کر 64 کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ اس سلسلے میں دو طرفہ فضائی خدمات کے معاہدے میں مناسب وقت پر ترمیم کی جائے گی۔

    ایروفلوٹ ہندوستان کے لیے ہفتہ وار سات پروازیں چلا رہا ہے۔ جب کہ کوئی ہندوستانی ایئر لائن روس کے لیے پرواز نہیں کر رہی ہے۔ اس سے قبل ایئر انڈیا ماسکو کے لیے پروازیں چلاتا تھا۔ ہندی اخبار امر اجالا کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بھی کہا کہ روسی کیریئرز کو ہندوستان کے لیے چلنے والی ہفتہ وار پروازوں کی کل تعداد کے کوٹے کو مکمل طور پر استعمال کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔

    یہ بھی پڑھیں

    گزشتہ ماہ سیول ایوی ایشن کے سکریٹری راجیو بنسل کی قیادت میں ایک ہندوستانی وفد نے سیول ایوی ایشن میں دو طرفہ تعاون پر ایک میٹنگ کے لیے ماسکو کا دورہ کیا۔ کوئی بھی ہندوستانی ایئر لائن روس کے لیے پرواز نہیں کر رہی ہے۔ اس سے پہلے ایئر انڈیا ہندوستان کے مختلف شہروں سے ماسکو کے لیے پروازیں آپریٹ کیا کرتاتھا۔

    ملاقات میں سیول ایوی ایشن کے شعبے میں تعاون سے متعلق ایک پروٹوکول کو بھی باضابطہ شکل دی گئی۔ یہ میٹنگ، جو شہری ہوا بازی میں تعاون پر ہندوستان-روس ذیلی گروپ کے نویں اجلاس کا حصہ تھی، بنسل اور روس کے نائب وزیر ٹرانسپورٹ ایگور چالک نے اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔
    Published by:Mirzaghani Baig
    First published: