اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندوستان کے نئے زرعی قوانین میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی صلاحیت : آئی ایم ایف چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ

    گیتا گوپی ناتھ ۔ (Reuters)

    گیتا گوپی ناتھ ۔ (Reuters)

    آئی ایم ایف کی چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں حال ہی میں نافذ کئے گئے تینوں زرعی قوانین میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے ۔

    • Share this:
      آئی ایم ایف کی چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں حال ہی میں نافذ کئے گئے تینوں زرعی قوانین میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے ۔ تاہم کمزور کسانوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں زراعت کے شعبہ میں اصلاحات کی جانی چاہئیں ۔

      واشنگٹن میں واقع گلوبل فائنانشیل انسٹی ٹیوشن کی چیف اکنامسٹ نے کہا کہ انفراسٹرکچر سمیت متعدد ایسے شعبے ہیں ، جہاں اصلاحات کی ضرورت ہے ۔ گزشتہ سال ستمبر میں نافذ کئے گئے تین زرعی قوانین کو حکومت ہند نے زراعت کے شعبے میں بڑی اصلاحات کے طور پر پیش کیا ہے ، جس سے بچولیوں کا خاتمہ ہوگا اور کسانوں کو ملک میں کہیں بھی اپنی پیداوار فروخت کرنے کی اجازت ہوگی ۔

      نئے زرعی قوانین سے وابستہ ایک سوال کے جواب میں گوپی ناتھ نے کہا کہ یہ قوانین مارکیٹنگ کے شعبہ سے متعلق تھے ۔ اس کا مقصد کسانوں کیلئے بازار کو وسیع کرنا تھا اور اس کی وجہ سے منڈیوں سے باہر ٹیکس ادا کئے بغیر کسان مختلف آوٹ لیٹس پر اپنی پیدوار بیچ سکیں گے ۔ میری رائے میں ان قوانین میں کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کی قابلیت ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا اور اس پر پوری توجہ رکھنی ہوگی کہ ان قوانین سے کمزور کسانوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے ۔

      خیال رہے کہ پنجاب ، ہریانہ اور مغربی اترپردیش کے ہزاروں کسانوں دہلی کی سرحد پر دو ماہ سے زیادہ عرصہ سے احتجاج کررہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان تینوں زرعی قوانین کو واپس لیا جائے اور ان کی فصلوں کی ایم ایس پی کیلئے قانون بنایا جائے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: