ہندوستان میں کبھی تھا 10 ہزار کے نوٹ کا چلن، 1978 میں ہوئے بند، جانیے ملک میں کب کب ہوئی نوٹ بندی
ہندوستان میں کبھی تھا 10 ہزار کے نوٹ کا چلن، 1978 میں ہوئے بند، جانیے ملک میں کب کب ہوئی نوٹ بندی
آزادی سے پہلے 100 روپے سے اوپر کے سبھی نوٹوں پر پابندی لگائی گئی تھی۔ حکومت نے اس وقت یہ فیصلہ لوگوں کے پاس کالے دھن کے طور پر پڑے نوٹوں کو واپس مانگنے کے لیے لیا تھا۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے دو ہزار کے نوٹ اب چلن سے باہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ مرکزی بینک نے وضاحت کی ہے کہ 2000 کے نوٹ لیگل ٹینڈر بنے رہیں گے، ایسے میں یہ فیصلہ نوٹ بندی نہیں ہے۔ آر بی آئی نے یہ بھی کہا کہ 2000 کے نوٹ 30 ستمبر تک بینکوں میں جمع کیے یا بدلے جاسکیں گے۔ اس کا عمل 23 مئی سے شروع ہوگا۔ ملک میں کئی مواقع پر لیگل ٹینڈر یا چلن میں موجود نوٹوں سے جڑے کئی فیصلے لیے گئے ہیں۔ ملک میں کبھی 5000 اور 10000 کے نوٹ بھی چلن میں تھے، جنہیں نوٹ بندی جیسا فیصلہ لے کر چلن سے ہٹادیا گیا تھا۔ حالانکہ، یہاں ہم صاف کردیں کہ آر بی آئی کی دو ہزار کے نوٹوں سے متعلق لیا گیا فیصلہ نوٹ بندی کے تحت نہیں آتا ہے۔ یہ ان نوٹوں کو بس چلن سے باہر کرنے کا معاملہ ہے۔
پہلی مرتبہ سال 1946 میں ہوئی تھی نوٹ بندی ملک میں پہلی بار 1946 میں، نوٹ بندی کی گئی تھی۔ 12 جنوری 1946 کو ہندوستان کے وائسرائے اور گورنر جنرل سر آرچیبالڈ ویول نے ہائی کرنسی والے بینک نوٹوں کو ڈیمونیٹائز کرنے کے لیے ایک آرڈیننس کی تجویز پیش کی۔ 13 دن کے بعد یعنی 26 جنوری کی نصف شب 12 بجے سے انگریزوں کے دور میں جاری کیے گئے 500، 1000 اور 10000 روپے کے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی۔
آزادی سے پہلے 100 روپے سے اوپر کے سبھی نوٹوں پر پابندی لگائی گئی تھی۔ حکومت نے اس وقت یہ فیصلہ لوگوں کے پاس کالے دھن کے طور پر پڑے نوٹوں کو واپس مانگنے کے لیے لیا تھا۔ تاریخ دانوں کا ماننا ہے کہ اس وقت ہندوستان میں تاجرین نے دوست ممالک کو سامان برآمد کر کے منافع کمایا تھا اور اسے حکومت کی نظر سے چھپانے کی کوشش کررہے تھے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔