ہندوستان میں اے ٹی ایم سے کیش نکالنے میں مارچ 2023 کے دوران 235 فیصد اضافہ، کرناٹک سب سے آگے!

ہندوستان میں اے ٹی ایم سے کیش نکالنے میں مارچ 2023 کے دوران 235 فیصد اضافہ

ہندوستان میں اے ٹی ایم سے کیش نکالنے میں مارچ 2023 کے دوران 235 فیصد اضافہ

یہ رپورٹ ہندوستانی معیشت میں نقد کی اہمیت ظاہر کرتی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ مالی شمولیت کو وسیع کرنا اور ایک آسان اور کم لاگت ادائیگی کا نظام فراہم کرنا بہت ضروری ہے جو معاشرے کے ہر فرد کے لیے قابل رسائی ہو۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Karnataka, India
  • Share this:
    بینکنگ لاجسٹک خدمات فراہم کرنے والے سی ایم ایس انفو سسٹمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان بھر میں ڈیبٹ کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے اے ٹی ایم سے کیش نکالنے میں مارچ 2023 میں 235 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ مجموعی رقم 2.85 لاکھ کروڑ روپے ہیں۔ اس سے پہلے دسمبر 2016 میں یہ رقم 84,934 کروڑ روپے تھی۔

    سی ایم ایس انڈیا کیش وائبرنسی رپورٹ 2023 میں کہا گیا ہے کہ دسمبر 2016 میں ڈیبٹ کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے سب سے کم ماہانہ اے ٹی ایم کیش نکالی گئی جو 500 اور 1,000 روپے کے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے بعد ہوئی۔ سال 2023 میں کرناٹک میں اے ٹی ایمز میں فی اے ٹی ایم میں سب سے زیادہ اوسطاً 1.73 کروڑ روپے کی نقدی بھرتی ہوئی ہے، جو کہ مالی سال 2022 کے دوران فی اے ٹی ایم کی اوسط 1.46 کروڑ کیش سے 18.14 فیصد زیادہ تھی۔

    فی اے ٹی ایم کیش ریپلیشمنٹ میں سب سے زیادہ سالانہ ترقی کے لحاظ سے دہلی، کرناٹک، تامل ناڈو، کیرالہ اور مہاراشٹر میں پچھلے مالی سال میں بالترتیب 23.78 فیصد، 18.14 فیصد، 15.77 فیصد، 14.67 فیصد اور 13.69 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ مہاراشٹر، تامل ناڈو، گجرات، کرناٹک اور اتر پردیش سب سے زیادہ جی ایس ڈی پی کے ساتھ سرفہرست پانچ ریاستیں ہیں۔ ان ریاستوں نے مل کر 23-2022 کے دوران بھرائی گئی اے ٹی ایم کیش کا 43.10 فیصد حصہ لیا۔

    آر بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں اے ٹی ایم سے 2.86 لاکھ کروڑ روپے کی نقد رقم نکالی گئی۔ اس میں سے 396 کروڑ روپے کریڈٹ کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے نکالے گئے اور 1,411 کروڑ روپے پری پیڈ کارڈ کے ذریعے نکالے گئے۔ مالی سال 23-2022 کے لیے اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کی قیمت 33.04 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ نوٹ بندی کے بعد کرنسی ان سرکولیشن (CIC) میں اکتوبر 2016 میں 17.78 لاکھ کروڑ روپے سے نومبر 2016 میں 1.88 لاکھ کروڑ روپے تک ماہانہ 33.14 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ نوٹ بندی کے بعد کے دور میں سب سے کم سی آئی سی 943 روپے ریکارڈ کی گئی۔ دسمبر 2016 میں لاکھ کروڑ اور مارچ 2023 میں 33.80 لاکھ کروڑ روپے، 76 مہینوں کے معاملے میں مطلق بنیاد پر 3.58 گنا یا 258.39 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    یہ رپورٹ ہندوستان میں نقدی پر مبنی لین دین کی مضبوط مانگ کو واضح کرتی ہے۔ میٹروپولیٹن، نیم میٹروپولیٹن، نیم شہری اور دیہی مراکز میں اے ٹی ایم کیش نکالنے کے پیٹرن سے لے کر ریٹیل کیش مینجمنٹ ڈیٹا کے ذریعے کاروباری سرگرمیوں کے سیکٹر لیول کے تجزیہ تک اس رپورٹ میں تجزیہ کیا گیا ہے۔

    یہ رپورٹ ہندوستانی معیشت میں نقد کی اہمیت ظاہر کرتی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ مالی شمولیت کو وسیع کرنا اور ایک آسان اور کم لاگت ادائیگی کا نظام فراہم کرنا بہت ضروری ہے جو معاشرے کے ہر فرد کے لیے قابل رسائی ہو۔ ہم نے مالی سال 23 میں اے ٹی ایمز پر ماہانہ اوسط کیش کی ادائیگی میں 10.1 فیصد اضافہ دیکھا ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: