اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بجٹ پیش ہونے سے پہلے ہندوستانی شیئر مارکیٹ میں گھبراہٹ! دو دنوں میں سرمایہ کاروں کو 11 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان

    بجٹ پیش ہونے سے پہلے ہندوستانی شیئر مارکیٹ میں گھبراہٹ! دو دنوں میں سرمایہ کاروں کو 11 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان

    بجٹ پیش ہونے سے پہلے ہندوستانی شیئر مارکیٹ میں گھبراہٹ! دو دنوں میں سرمایہ کاروں کو 11 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان

    2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد دنیا بھر کے شیئر بازاروں میں اٹھاپٹھک رہی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      اگلے ہفتے ہندوستانی شیئر بازار کے لیے بے حد اہم رہنے والا ہے، لیکن اس کے پہلے ہی بازار میں مایوسی چھا گئی ہے۔ گزشتہ دو دنوں سےش یئر بازار میں زبردست منافع وصولی کے چلتے سرمایہ کاروں کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ صرف دو ٹرینڈنگ سیشن میں سرمایہ کارو کو 10.73 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

      سرمایہ کاروں کو ہوا نقصان
      دو دنون کی گراوٹ مین بی ایسا ی سینسیکس میں 1640 پوائنٹس کی گراوٹ آئی ہے تو نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی 400 پوائنٹس نیچے جا گرا ہے۔ سینسیکس 59330 تو نفٹی 17604 پوائنٹس پر بند ہوا ہے۔ اس گراوٹ کی وجہ سے بازار کے سرمایہ کاروں کو بھاری چپت لگی ہے۔ پچھلے دو کاروباری سیشنوں میں گراوٹ سے سرمایہ کاروں کو 10.73 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ دو دن کے کاروبار میں بی ایس ای میں لسٹیڈ کمپنیوں کا مارکیٹ کیپ 10.73 لاکھ کروڑ روپے گھٹ کر 269.65 لاکھ کروڑ روپے رہا ہے۔

      بازار کے لیے اگلا ہفتہ اہم
      یکم فروری 2023 کو مودی حکومت اپنی دوسری معیاد کا آخری مکمل بجٹ پیش کرے گی۔ بازار کو اس بجٹ کا انتظار ہے۔ یہ بجٹ اقتصادی ترقی کو تیزی دینے والا رہتا ہے یا پھر عوامی پسند رہتا ہے۔ بازار کو امید ہے کہ حکومت عالمی حالات کو دیکھتے ہوئے انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے اور اس کا خسارہ کم کرنے پر زیادہ خرچ کرے گا۔ اگر بجٹ مارکیٹ کی توقعات پر پورا نہیں اترتا تو گراوٹ مزید بڑھ سکتی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      جاب مارکیٹ اور ہندوستانی افرادی قوت کے لیے بجٹ 2023 کاکیاہوگامطلب؟ جانیے تفصیلات

      یہ بھی پڑھیں:
      Aramco: مسلمانوں کی سرمایہ کاری میں مدد کیلئے پہل، لندن میں بینک کی شاخ کا افتتاح

      کیپٹل گین ٹیکس کو لے کر تشویش
      2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد دنیا بھر کے شیئر بازاروں میں اٹھاپٹھک رہی۔ لیکن ہندوستانی شیئر  بازار ہی ایسا تھا جس نے سرمایہ کاروں کو پازیٹیو ریٹرن دیا اور اس کا کریڈٹ جاتا ہے ریٹیل سرمایہ کاروں کو۔ ایسے میں شیئر بازار کی نظر یکم  فروری 2023 کو پیش ہونے والے عام بجٹ پر ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: