اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ’ٹیک سیکٹرمزید دوسال کی جدوجہدکیلئےرہے تیار‘ مائیکروسافٹ کےسی ای اوستیہ نڈیلا کاانٹرویو

    Youtube Video

    مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا (Satya Nadella) نے سی این بی سی ٹی وی 18 کو انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ دنیا کے بڑے حصوں میں حقیقی کساد بازاری ہے اور اس طرح مابعد کورونا اور کساد بازاری کے امتزاج کا مطلب ہے کہ ہمیں ایڈجسٹ کرنا پڑے گا۔ نڈیلا نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کے بارے میں انتہائی پر امید ہیں

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • USA
    • Share this:
      مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا (Satya Nadella) نے کہا کہ دنیا خاص طور پر ٹیک سیکٹر کو اپنے آپ کو مزید دو سال کی جدوجہد کے لیے تیار رہنا چاہیے اس سے پہلے کہ وہ دوبارہ ترقی کی نئی منازل طئے کرسکے۔ نڈیلا کے مطابق ٹیک انڈسٹری کی طرف سے موجودہ مندی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ عالمی وبا کورونا وائرس (COVID-19) کی وجہ سے حالات میں ابھی بھی سدھار نہیں آیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دنیا کے کئی حصوں میں کساد بازاری کے نتیجے میں معمولی بدلاؤ بھی آیا ہوا ہے۔

      نڈیلا کو توقع ہے کہ ٹیک انڈسٹری ان دو سال کے بعد بڑے پیمانے پر ترقی کے چکر کا تجربہ کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ میں کہوں گا کہ اگلے دو سال شاید سب سے زیادہ چیلنجنگ ہونے والے ہیں، کیوں کہ آخر کار آپ کو معلوم ہے کہ کووڈ۔19 کے دوران ہمارے پاس بہت زیادہ تیزی آئی ہے اور اس مانگ کو معمول پر لانے کی کچھ مقدار موجود ہے۔

      انھوں نے کہا کہ ہم دنیا کے تمام سافٹ ویئر ڈویلپرز کو دیکھیں تو ہندوستان پہلے ہی نمبر 2 ہے اور حقیقت میں جب بات مصنوعی ذہانت (AI) کے منصوبوں کی آتی ہے، تو ہندوستان نمبر 1 ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین عوامل ہیں جو ہندوستان کے بارے میں ان کی امید میں اضافہ کرتے ہیں۔ نڈیلا نے کہا کہ ہندوستان اسٹارٹ اپس کے لیے ایک گڑھ ہے، میرے خیال میں یہ اسٹارٹ اپس کے معاملے میں دنیا میں نمبر 2 ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      نڈیلا نے  سی این بی سی ٹی وی 18 کو انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ دنیا کے بڑے حصوں میں حقیقی کساد بازاری ہے اور اس طرح مابعد کورونا اور کساد بازاری کے امتزاج کا مطلب ہے کہ ہمیں ایڈجسٹ کرنا پڑے گا۔ نڈیلا نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کے بارے میں انتہائی پر امید ہیں۔ اس کی صلاحیتوں اور مواقع کی دولت کے پیش نظر انھیں اس کا مسقتبل روشن نظر آتا ہے۔

      انھوں نے کہا کہ دوسری بات جو چیز مجھے غیر معمولی سمجھ میں آتی ہے وہ ہے کہ لوگ ہندوستان میں خود کو ترقی دے رہے ہیں جو عالمی شرح سے دوگنا ہے اور یہ سب بالآخر ہندوستانی ترقی، ہندوستانی پیداواری صلاحیت میں ترجمہ کر رہا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: