نیتی آیوگ کے ارکان نو ماہ کی زچگی چھٹی دینے کے حق میں،کہا’اس پر کیا جانا چاہئے غور‘

نیتی آیوگ کے ارکان نو ماہ کی زچگی چھٹی دینے کے حق میں،کہا – اس پر کیا جانا چاہئے غور

نیتی آیوگ کے ارکان نو ماہ کی زچگی چھٹی دینے کے حق میں،کہا – اس پر کیا جانا چاہئے غور

میٹرنٹی بینیفٹ (ترمیمی) بل، 2016 کو پارلیمنٹ نے 2017 میں منظور کیا تھا، جس میں 26 ہفتوں کی تنخواہ والی زچگی کی چھٹی فراہم کی گئی تھی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نیتی آیوگ کے رکن وی کے پال نے پیر کو کہا کہ نجی اور عام دونوں شعبوں کی خاتون ملازمین کے لیے زچگی چھٹی کو چھ مہینے سے بڑھا کر نو مہینے کرنے پر غور کرنا چاہیے۔ بتادیں کہ میٹرنٹی بینیفٹ (ترمیمی) بل، 2016 کو پارلیمنٹ نے 2017 میں منظور کیا تھا، جس میں 26 ہفتوں کی تنخواہ والی زچگی کی چھٹی فراہم کی گئی تھی۔ پہلے صرف 12 ہفتوں کی زچگی کی چھٹی ملا کرتی تھی۔

    فکی (FICCI) لیڈیز آرگنائزیشن (ایل ایل او) نے ایک بیان میں پال کے حوالے سے کہا، "نجی اور سرکاری دونوں شعبوں کو مل بیٹھ کر ماؤں کو زچگی کی چھٹی کو موجودہ چھ ماہ سے بڑھا کر نو ماہ کرنے کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔

    بیان کے مطابق، پال نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو بہتر پرورش کے ساتھ ساتھ بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے ضروری اقدامات کے لیے نیتی آیوگ کی مدد کرنی چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جموں و کشمیر میں دودھ کی پیدوار میں مسلسل اضافہ، آئندہ برسوں میں 75 فیصد اضافے کی امید

    فکی لیڈیز آرگنائزیشن (ایف ایل او) کی صدر سودھا شیوکمار نے کہا کہ گلوبل کیئر اکنامی، جن میں بچوں کی دیکھ بھال، بزرگوں کی دیکھ بھال اور گھریلو کام کاج شامل ہیں، ادائیگی اور بلا معاوضہ مزدوری کے لحاظ سے ایک اہم شعبہ ہے۔ یہ معاشی ترقی، صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے اہم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ای پی ایف اکاؤنٹ سے رقم کیسے نکالی جائے؟ یہ ہے آسان ترین مرحلہ وار طریقہ کار، جانیے تفصیل

    دوسری جانب، ساتواں پے کمیشن (7th Pay Commission): مرکزی حکومت کی جانب سے مارچ 2023 میں مہنگائی الاؤنس میں 4 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکز دوبارہ 3 تا 4 فیصد ڈی اے میں اضافہ کر سکتا ہے۔ ڈی اے ملازمین اور پنشنرز کو بڑھتی ہوئی قیمتوں کی تلافی کے لیے فراہم کیا جاتا ہے۔ اس پر سال میں دو بار جنوری اور جولائی میں نظر ثانی کی جاتی ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: